سوشیل میڈیا پر اہانت آمیز ریمارکس ایک گرفتار، ملزمین کی تحویل کیلئے پولیس کی استدعا
حیدرآباد 3 ڈسمبر (پی ٹی آئی) شہر کے تقریب گزشتہ ہفتہ ایک ویٹرنری ڈاکٹر کی اجتماعی عصمت ریزی اور قتل کے اندوہناک واقعہ کے خلاف تلنگانہ کے مختلف مقامات پر منگل کو بھی طلباء، وکلاء اور سماج کے دیگر طبقات کے احتجاج کا سلسلہ جاری رہا۔ احتجاجیوں نے ملزمین کو سزائے موت دینے کا مطالبہ کیا۔ حیدرآباد اور دیگر مقامات پر ریالیاں منعقد کی گئیں۔ سینکڑوں افراد نے جلتی ہوئی موم بتیوں کے ساتھ احتجاج کیا اور خاطیوں کو پھانسی پر لٹکانے کا مطالبہ کیا۔ مہلوک لڑکی کے خلاف سوشل میڈیا پر اہانت آمیز تبصرے کرنے والے ایک فرد کو گرفتار کرلیا گیا۔ پولیس کے ایک سینئر عہدیدار نے کہاکہ 22 سالہ شیو چرن کا تعلق ضلع نظام آباد سے ہے جس کو حیدرآباد کی سائبر کرائم پولیس نے گرفتار کیا۔ بیان کیا جاتا ہے کہ شیوچرن نوی پیٹ منڈل کے فقیرآباد گاؤں کا ساکن ہے۔ حیدرآباد کی سائبر کرائم پولیس نے اجتماعی جنسی تشدد سے متاثرہ مقتول لڑکی ’دِشا‘ کی تصاویر اپ لوڈ کرنے پر 30 نومبر کو چند نامعلوم افراد کے خلاف ازخود ایک مقدمہ درج کیا تھا۔ اس سوشل میڈیا پوسٹ میں خواتین کے خلاف انتہائی فحش اور اہانت آمیز تبصرے کئے گئے تھے۔ ملزم نے اسٹالن سری رام کا پروفائیل استعمال کرتے ہوئے یہ قابل اعتراض مواد جاری کیا تھا۔ جوائنٹ کمشنر ڈٹکٹیو ڈپارٹمنٹ اویناش موہنتی نے ان تفصیلات کا انکشاف کیا۔وزیر فینانس کی ہریش راؤ نے بچوں کے والدین کو مشورہ دیا کہ وہ اپنے بچوں کے رویہ پر نظر رکھیں اور اُنھیں ایک ذمہ دار شہری بنانے میں مدد کریں۔ وزیر تعلیم سبیتا اندرا ریڈی نے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ٹیچرس کو چاہئے کہ وہ بچوں میں ڈسپلن پیدا کرنے کے لئے رہنمائی کریں۔ اس دوران پولیس نے شاد نگر کی عدالت میں درخواست دائر کرتے ہوئے چاروں ملزمین کو تحویل میں دینے کی درخواست کی۔ توقع ہے کہ چہارشنبہ کو اس پر سماعت ہوگی۔ حیدرآباد کے ایک سرکاری دواخانہ میں ملازمت کرنے والی اس ویٹرنری ڈاکٹر کی نعش شدید جھلسی ہوئی حالت میں شاد نگر کے قریب 28 نومبر کی صبح برآمد ہوئی تھی۔ پولیس نے دوران تحقیقات 29 نومبر کو 20 تا 24 سال عمر کے چار ملزمین کو اس لڑکی کی اجتماعی عصمت ریزی کے بعد قتل اور نعش کو جلادینے کے الزام کے تحت گرفتار کیا تھا جنھیں 14 دن کے لئے عدالتی تحویل میں دیا گیا ہے اور وہ فی الحال سخت ترین سکیورٹی والی چرلہ پلی جیل میں ہیں۔