ویکسین کی سربراہی ، مرکز کی پالیسی تلنگانہ کیلئے قبول نہیں

   

ٹیکہ اندازی کی مہم متاثر ہونے کا اندیشہ، ترجیحی ریاستوں میں تلنگانہ شامل نہیں
حیدرآباد: تلنگانہ میں ٹیکہ اندازی کے سلسلہ میں مرکزی حکومت کے عدم تعاون پر حکومت نے ناراضگی کا اظہار کیا۔ مرکزی حکومت کی نئی ویکسین پالیسی سے تلنگانہ کو کوئی خاص فائدہ نہیں ہوگا ۔ مرکز نے ویکسین کی سربراہی کے لئے جس پالیسی کا اعلان کیا ہے ، اس کے تحت تلنگانہ میں مقررہ شیڈول کے مطابق ہر شخص کو ٹیکہ اندازی کے نشانہ کی تکمیل میں دشواری ہوگی۔ 18 سال سے زائد عمر کے افراد کو ٹیکہ اندازی کے لئے مرکز نے جو شرائط طئے کئے ہیں ، ان میں آبادی ، کیسیس کی پازیٹیو شرح اور ویکسین کا ضائع ہونا جیسے امور شامل ہیں۔ ان کی بنیاد پر ہر ریاست کو ویکسین فراہم کی جائے گی ۔ تلنگانہ حکومت کا ماننا ہے کہ مرکز کی شرائط سے نہ صرف ویکسین کی سربراہی میں تاخیر ہوگی بلکہ تلنگانہ میں وباء پر قابو پانے کیلئے حکومت کے اقدامات پر اثر پڑے گا ۔ تلنگانہ میں 40 لاکھ سے زائد افراد ویکسین کی دوسری خوراک کے منتظر ہیں لیکن ویکسین کی قلت کے باعث محکمہ صحت نے معذوری کا اظہار کیا ہے ۔ بتایا جاتا ہے کہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے اعلیٰ عہدیداروں کے ساتھ مرکز کی ویکسین پالیسی کا جائزہ لیا۔ عہدیداروں کا کہنا ہے کہ مرکز نے ویکسین کی سربراہی کیلئے زیادہ آبادی اور زیادہ کورونا کیسیس سے متاثرہ ریاستوں کو ترجیح دینے کا فیصلہ کیا ہے ۔ 21 جون سے ملک بھر میں ٹیکہ اندازی کے دوسرے مرحلہ کا آغاز ہوگا۔ مرکز کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق تلنگانہ ان ریاستوں میں شامل ہے جہاں بڑے پیمانہ پر ویکسین ضائع ہوئی ہے جبکہ ریاستی حکومت کا دعویٰ ہے کہ تلنگانہ میں ویکسین کے ضائع ہونے کی شرح صرف 0.17 فیصد ہے۔ تلنگانہ حکومت پازیٹیو ریٹ کو دو فیصد سے کم کرنے کی مساعی کر رہی ہے اور اس سلسلہ میں کسی قدر کامیابی حاصل ہوئی۔ آبادی کے اعتبار سے تلنگانہ ٹاپ 10 ریاستوں کی فہرست میں شامل نہیں ہے ۔ مرکزی حکومت کے طئے کردہ شرائط کے مطابق اترپردیش، بہار ، گجرات ، مدھیہ پردیش ، آندھراپردیش کو ویکسین کی سربراہی میں پہلی ترجیح حاصل ہوگی۔ تلنگانہ حکومت نے مرکز کے اعلان سے قبل ہی ہر شخص کو مفت ویکسین فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے ۔ تلنگانہ کی جانب سے بیرونی ویکسین تیاری کمپنیوں سے ویکسین حاصل کرنے کیلئے گلوبل ٹنڈرس طلب کئے گئے لیکن کمپنیوں کی جانب سے مثبت ردعمل ظاہر نہیں کیا گیا۔ ان حالات میں ویکسین کی قلت دور کرنا تلنگانہ حکومت کے لئے کسی چیلنج سے کم نہیں ہے ۔