حیدرآباد ۔ 24۔ اگسٹ ( سیاست نیوز ) چیف منسٹر تلنگانہ مسٹر کے چندرشیکھرراؤ ریاست سے ولیج ریونیو آفیسرس ( وی آر اوز ) نظام ( سسٹم ) کو برخواست کردینے کے سلسلہ میں اپنا قطعی فیصلہ کر لینے کی اطلاعات پائی جاتی ہیں ۔ اس مسئلہ پر گزشتہ دنوں ضلع کلکٹروں کے ساتھ منعقدہ اجلاس میں صرف برائے نام ضلع کلکٹروں سے تبادلہ خیال کر کے اپنے موقف سے واقف کروانے کے بعد کسی بھی کلکٹر نے چیف منسٹر کے اظہار خیال پر کوئی اختلاف رائے کا اظہار نہیں کیا تاہم بتایا جاتا ہیکہ بعض ضلع کلکٹروں نے وی آر او سسٹم کی برخواستگی سے متعلق چیف منسٹر کے موقف کی کھل کر مخالفت کرنے کی بھی اطلاعات پائی جارہی ہے ۔ جبکہ چیف منسٹر نے ضلع کلکٹروں کے ساتھ اظہار کردہ خیال میں بتایا کہ وی آر اوز مواضعات میں عوام کو لوٹ رہے ہیں ۔ رقومات کی ادائیگی کے بغیر کوئی کام بھی انجام نہیں دے رہے ہیں ۔ چیف منسٹر نے ضلع کلکٹرس سے دریافت کیا کہ آیا محکمہ ریونیو میں وی آر اوز سسٹم کی ضرورت ہے ؟ کیا اس سسٹم کو ( وی آر اوز کو ) ختم کردینا مناسب نہیں ہے ؟ انہوں نے مزید یہ بھی کہا کہ وی آر اوز نہ رہنے پر محکمہ ریونیو کے کام نہیں کرواسکیں گے ۔ چیف منسٹر نے اس طرح کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وی آر اوز کے ذریعہ ہی ریاستی محکمہ ریونیو کو بدنامی مول لینا پڑرہا ہے لہذا فوری طور پر ان وی آر اوز کو نکال دینے سے متعلق چیف منسٹر نے ضلع کلکٹروں سے دریافت کرنے کی اطلاعات پائی جاتی ہیں ۔ باوثوق سرکاری ذرائع کے مطابق بتایا جاتا ہیکہ چیف منسٹر کے چندرشیکھرراو کے ان ریمارکس پر (33) ضلع کلکٹروں کے محکمہ (90) فیصد ڈسٹرکٹ کلکٹروں نے دوٹوک انداز میں چیف منسٹر کے رائے کی پر زور مخالفت کی اور صرف چند دو چار ضلع کلکٹروں نے بھی وی آر اوز کو نکال دینے چیف منسٹر کی تجویز سے اتفاق کیا ۔ بتایا جاتا ہیکہ چیف منسٹر کے چندرشیکھر راؤ کی ضلع کلکٹروں کے ساتھ منعقدہ اجلاس مکمل طور پر آئندہ (60) یوم کی منصوبہ بندی پروگرام پر توجہ دلانا ان کا اہم مقصد تھا اورواضح طور پر کہا کہ ماہ جنوری میں ایک مرتبہ ضلع کلکٹروں کے ساتھ اجلاس طلب کرنے کا مشورہ دیا۔
بتایا جاتا ہیکہ ریاست میں (10) ہزار سے زائد ریونیو مواضعات کیلئے (5900) افراد تک وی آر اوز پائے جارہے ہیں اور (22) ہزار تک وی آر اے ( ولیج ریونیور اسسٹنٹس ) بھی پائے جاتے ہیں ۔ اسی ذرائع کے مطابق بتایا جاتا ہیکہ چیف منسٹر نے خود ضلع کلکٹروں کے ساتھ منعقدہ اجلاس میں اس بات کا اظہار کیا کہ گزشتہ (8) ماہ کے عرصہ میں زائداز (25) ولیج ریونیو آفیسر ( وی آر اوز ) رشوت حاصل کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑے گئے علاوہ ازیں ان کے ساتھ ہی بعض تحصیلدارس بھی رشوت حاصل کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑے گئے ۔