مانکیم ٹیگور نے شربت پیش کیا، مجسمہ امبیڈکر کیلئے جدوجہد جاری رہے گی
حیدرآباد: سابق رکن راجیہ سبھا وی ہنمنت راؤ کی تین دن سے جاری بھوک ہڑتال آج ختم ہوچکی ہے۔ جنرل سکریٹری انچارج تلنگانہ مانکیم ٹیگور نے ہنمنت راؤ کو شربت پیش کرتے ہوئے ان کی ہڑتال کو ختم کرایا۔ پنجہ گٹہ چوراہے پر ڈاکٹر امبیڈکر کا مجسمہ نصب کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے ہنمنت راؤ نے اپنی قیامگاہ واقع عنبر پیٹ میں غیر معینہ مدت کی بھوک ہڑتال شروع کی تھی ۔ کل سے ہنمنت راؤ کی حالت کافی بگڑ گئی اور ڈاکٹرس نے طبی معائنہ کے بعد ہڑتال کے جاری رکھنے پر صحت کے مزید بگڑنے کا اندیشہ ظاہر کیا۔ مانکیم ٹیگور نے آج عنبرپیٹ پہنچ کر ہنمنت راؤ سے ملاقات کی اور خرابیٔ صحت کے باعث بھوک ہڑتال ختم کرنے کی کامیاب ترغیب دی۔ مانکیم ٹیگور نے ہنمنت راؤ کو شربت پلاکر بھوک ہڑتال ختم کرائی اور اعلان کیا کہ کانگریس پارٹی امبیڈکر مجسمہ کی تنصیب کیلئے جدوجہد جاری رکھے گی۔ مانکیم ٹیگور نے کہا کہ دستور ہند کے معمار ڈاکٹر امبیڈکر کی توہین کے خلاف 70 سال کی عمر میں ہنمنت راؤکی بھوک ہڑتال قابل ستائش ہے۔ ہنمنت راؤ عوامی مسائل پر جدوجہد کیلئے شہرت رکھتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اس مسئلہ کو صدر کانگریس سونیا گاندھی سے رجوع کیا جائیگا ۔ ہڑتال ختم کرنے کے بعد وی ہنمنت راؤ نے کہا کہ انہوں نے نیا مجسمہ تیار کرایا تھا جسے پولیس نے اپنی تحویل میں لے لیا ہے۔ ہنمنت راؤ نے کہا کہ ٹی آر ایس کے دلت قائدین اور وائی ایس آر کی دختر شرمیلا کو امبیڈکر مجسمہ کی تنصیب کیلئے جدوجہد کرنی چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ امبیڈکر کی توہین سے کے سی آر سیاسی زوال کا شکار ہوجائیں گے۔