سیاست ملت فنڈ اور فیض عام ٹرسٹ کے ڈاکٹر متین الجبار اسکیل ڈیولپمنٹ سنٹر کا جلسہ تقسیم اسناد ، افتخار حسین اور عامر علی خاں کا خطاب
حیدرآباد 25 جولائی : ( سیاست نیوز ) : کسی قوم کی کامیابی کیلئے اس کی نوجوان نسل میں وقت کی پابندی ( ڈسپلن ) یا ٹائم مینجمنٹ اور محنت کی ضرورت ہوتی ہے اور یہ ایسی چیزیں ہیں جو انسان کو ترقی کی معراج پر پہنچادیتی ہیں ۔ جہاں تک ٹائم مینجمنٹ کا سوال ہے آپ اور ہم اپنی روزمرہ کی زندگی میں دیکھتے ہیں کہ مختلف ادارے اور کمپنیاں چاہے وہ ملٹی نیشنل کمپنیز کیوں نہ ہوں ٹائم مینجمنٹ پر زور دیتی ہیں ۔ حالانکہ ٹائم مینجمنٹ ہمارے لیے کوئی نئی بات نہیں ہے ۔ دین اسلام نے 1445 برسوں پہلے ہی یہ تصور دیا ہے اور پنچ وقتہ نمازیں ٹائم مینجمنٹ اور ڈسپلن کی بہترین مثالیں ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار نیوز ایڈیٹر سیاست جناب عامر علی خاں نے ڈاکٹر متین الجبار کمپیوٹر اینڈ اسکیل ڈیولپمنٹ سنٹر کے جلسہ تقسیم اسناد سے خطاب میں کیا ۔ واضح رہے کہ یہ سنٹر فروری 2021 میں فیض عام ٹرسٹ اور سیاست ملت فنڈ نے قائم کیا جس کا مقصد سیلابی بارش سے تباہ عثمان نگر شاہین نگر کے مکینوں کی مدد کرنا تھا جو سیلابی بارش میں تباہ و برباد ہوگئے تھے ۔ ان کے مکانات پانی میں ڈوب گئے تھے ۔ عثمان نگر کی تباہ شدہ حالات کو دیکھتے ہوئے فیض عام ٹرسٹ اور سیاست ملت فنڈ نے وہاں امدادی اور راحت کاری کے کام شروع کئے اور پھر ایڈیٹر سیاست جناب زاہد علی خاں ، سکریٹری فیض عام ٹرسٹ جناب افتخار حسین اور منیجنگ ایڈیٹر سیاست جناب ظہیر الدین علی خاں نے عثمان نگر کے مکینوں کی باز آبادکاری کے ساتھ لڑکے لڑکیوں کو مختلف کورسیس سکھائے اور انہیں اپنے پیروں پر کھڑے رہنے اقدامات کا فیصلہ کیا چنانچہ سب سے پہلے سیلاب متاثرین میں کچن کا سامان ، بستر ملبوسات ، ادویات ، غذائی اشیاء ( بشمول راشن و کرانہ ایٹمس ) پر مشتمل کٹس کی تقسیم عمل میں لائی ۔ بعد میں ایک منصوبہ کے تحت مقامی طلباء وطالبات اور مرد و خواتین کے لیے ڈاکٹر متین الجبار کمپیوٹر اینڈ اسکیل ڈیولپمنٹ سنٹر قائم کیا گیا اور خوشی کی بات ہے کہ اس سنٹر سے تاحال سات بیاچس نکل چکے ہیں اور تربیت پاچکے ہیں ۔ طلباء و طالبات امیزان ، اسکولس و کالجس ، بڑی سپر مارکٹس ، شاپنگ سنٹرس میں خدمات انجام دے کر اپنے ارکان خاندان کی مدد کررہے ہیں ۔ جناب عامر علی خاں نے کہا کہ زندگی میں منصوبہ بندی بہت ضروری ہے کیوں کہ روشن مستقبل کیلئے منصوبہ بندی لازمی ہے اس سے امکانی رکاوٹوں کو دور کیا جاسکتا ہے ۔ انہوں نے کورسیس مکمل کرنے والے طلبہ کو مشورہ دیا کہ وہ بھی منصوبہ بندی اور تیاری کرلیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستانیوں اور عام طور پر مسلمانوں میں خدا داد صلاحیتیں بدرجہ اتم موجود ہوتی ہیں صرف انہیں رہنمائی درکار ہوتی ہے ۔ نونہالان ملت ان ہیروں کی مانند ہوتے ہیں جنہیں تراشنے کی ضرورت ہوگی ہے ۔ کامیابی کے لیے جو کچھ سیکھیں اس پر بہترین عمل آوری ضروری ہے ۔ ایک وقت ایسا بھی آیا جب حیدرآباد میں مسلمانوں کو دبانے کی کوشش کی گئیں لیکن خانگیانے کے عمل کے نتیجہ میں کمپنیوں نے صلاحیتوں کو دیکھا اور آج ہزاروں کی تعداد میں مسلم لڑکے لڑکیاں ملٹی نیشنل کمپنیوں میں خدمات انجام دے رہی ہیں ۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہمارے نوجوانوں کے ہاتھوں میں فن اور ہنر ہونا چاہئے آپ خود مل کر ایک کمپنی بنا سکتے ہیں اور اسٹارٹ اپس شروع کرسکتے ہیں ۔ ابتداء میں محمد اعظم خاں فیلڈ آفیسر فیض عام ٹرسٹ نے خیر مقدم کیا ۔ سکریٹری فیض عام ٹرسٹ جناب افتخار حسین نے خطاب میں بتایا کہ سیلابی بارش کے دوران جناب زاہد علی خاں اور جناب ظہیر الدین علی خاں نے سوچا کہ کیوں نہ عثمان نگر کے نوجوانوں اور مرد و خواتین کو ان کے پیروں پر کھڑا کیا جائے چنانچہ مذکورہ سنٹر کا قیام عمل میں لایا گیا اور اب تک بے شمار لڑکے لڑکیاں ہنر مند ہو کر روزگار سے جڑ گئیں ہیں ۔ خوشی کی بات یہ ہے کہ ان میں لڑکیوں کی اکثریت ہے ۔ جناب افتخار حسین کے مطابق پہلے فیض عام ٹرسٹ اور سیاست ملت فنڈ سے سلائی مشین سنٹر کھولا گیا لیکن چند ناگزیر وجوہات کے باعث اسے بند کرنا پڑا لیکن خوشی کی بات یہ ہے کہ اس سنٹر کے ہر بیاچ میں تیس تیس طلبہ ہیں ۔ اس موقع پر جناب سید حیدر علی انچارج سنٹرس نے رپورٹ پیش کی اور بتایا کہ ڈاکٹر متین عبدالجبار نے آلات تربیت بشمول کمپیوٹرس وغیرہ کی خریدی کے لیے تین لاکھ سے زائد اور سیاست ملت فنڈ و فیض عام نے مل کر 8 لاکھ روپئے خرچ کئے جس میں کرایہ ، انٹرنیٹ بل ، ٹرینر کی تنخواہ اور متفرق مصارف شامل ہیں ۔ جناب سید حیدر علی نے بتایا کہ آج جملہ 66 طلباء وطالبات میں اسناد کی تقسیم عمل میں آئی ۔ سنٹر کی ٹرینر محترمہ عائشہ صمد کی خدمات غیر معمولی ہیں وہ بڑی جانفشانی سے طلبہ کو تربیت فراہم کرتی ہیں ۔ آخر میں سید عبدالستار منیجر فیض عام ٹرسٹ نے شکریہ ادا کیا ۔۔