طوفان ’گجا‘ متاثرین کیلئے 1700 کروڑ روپئے مختص، فصل بیمہ اسکیم کے دائرہ کار میں توسیع، نئے محاصل سے گریز
چینائی 8 فروری (سیاست ڈاٹ کام) ٹاملناڈو بجٹ میں آج نئے ٹیکس عائد کرنے سے گریز کرتے ہوئے تجویز پیش کی گئی ہے کہ گزشتہ سال کے طوفان سے جن مکانوں کو نقصان پہنچا ہے اور جو جھونپڑیاں تباہ ہوگئی ہیں اور جو فصلیں اس طوفان کی وجہ سے تباہ ہوگئی ہیں ان کی پابجائی کے لئے1700 کروڑ روپئے مختص کئے جائیں۔ علاوہ ازیں زرعی پیداوار کی تباہی کے دائرہ کار میں مزید تباہ شدہ فصلوں کی وجوہات کو بیمہ کے دائرہ کار میں شامل کیا جائے۔ پنیر سیلوم جن کے پاس فینانس کا قلمدان بھی ہے، آئندہ مالی سال کے لئے 14300 کروڑ روپئے مالی خسارہ ریاستی مالیہ کو پہنچنے کا اندازہ پیش کیا ہے۔ 31 مارچ 2020 ء کو ریاست کے باقی قرضہ جات 3,97,495,96 کروڑ روپئے اور جی ایس ڈی پی کے لئے قرض کا تناسب 23.05 فیصد ہوگا جو جی ایس ڈی پی کے قرض کے معیار 25 فیصد کے اندر ہوگا۔ تجویز کے بموجب ریاست 2000 نئی برقی بس اور 12000 نئی BS-VI گاڑیاں خریدے گی۔ جرمن کمپنی KFW کی جانب سے 5890 کروڑ روپئے قرض کی امداد سے ایسا کیا جائے گا۔ حکومت تباہ شدہ جھونپڑیوں کی جگہ ایک لاکھ کنکریٹ کے مکان فی مکان 1.70 لاکھ روپئے کی لاگت سے تعمیر کرے گی۔ ضلع میں گجا سمندری طوفان سے تباہ ہونے والی قیامگاہوں کی جملہ لاگت کا تخمینہ 1700 کروڑ روپئے لگایا گیا ہے۔ توقع ہے کہ مرکز سے 720 کروڑ روپئے اور باقی 980 کروڑ روپئے ریاستی حکومت برداشت کرے گی۔ مرکز کی فصل بیمہ یوجنا 2016 ء سے نافذ کی جارہی ہے تاکہ کاشتکاروں کے قحط اور طوفانوں سے ہونے والے نقصانات اور مشکلات کو کم کیا جاسکے۔ ریاستی حکومت 14 ویں فینانس کمیشن کی سفارشات کی تعمیل کی وجہ سے پیدا ہونے والی مشکلات کے باوجود ریاست اجول ڈسکام انشورنس اسکیم یوجنا پرجبکے اخراجات جاریہ مالی سال میں 14 فیصد ہوں گے، عمل آوری کرے گی۔ مالی سال 2019-20 ء کے لئے خسارہ کم ہوکر 14315 کروڑ روپئے ہوجائے گا۔ مالی سال 2018-19 ء کے لئے یہ خسارہ 19319 کروڑ روپئے تھا۔ ریاست کی فی کس آمدنی مالی سال 2011-12 ء میں 1.03 لاکھ روپئے تھی جو مالی سال 2017-18 میں 1.42 لاکھ روپئے ہوگئی ہے۔ حکومت پہلے مرحلہ میں چینائی، کوئمبتور اور مدورائی میں 500 برقی گاڑیاں متعارف کروائیگی۔