ٹاٹا کنسلٹنسی سرویس میں 12 ہزار ملازمتیں ختم

   

2 فیصد ملازمین کو نوٹسس کی اجرائی ، مصنوعی ذہانت کے استعمال کا اثر
حیدرآباد۔28جولائی (سیاست نیوز) انفارمیشن ٹکنالوجی صنعت میں ملازمتوں کو خطرات کی پیشن گوئیوں کے دوران ٹاٹا کنسلٹنسی سروس کی جانب سے 2 فیصد ملازمین کی ِتخفیف کے فیصلہ نے آئی ٹی صنعت میں خدمات انجام دینے والے ملازمین میں خوف پیدا کردیا ہے۔ ٹاٹا کنسلٹنسی سروس ( ٹی سی ایس ) نے گذشتہ یوم کمپنی کے 12ہزار ملازمین کو ملازمت سے نکالنے کا فیصلہ کرتے ہوئے انہیں نوٹس روانہ کردی ہے اور کمپنی کے اس فیصلہ کے ساتھ ہی آئی ٹی ملازمین میں یہ بحث چھڑ گئی ہے کہ آرٹیفیشل انٹلیجنس کے استعمال کے نتیجہ میں حاصل ہونے والی سہولتوں کے نتیجہ میں ٹی سی ایس نے یہ اقدام کیا ہے جبکہ کمپنی نے اس سلسلہ میں وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ صلاحیتوں کو دیکھتے ہوئے کمپنی نے 12 ہزار ملازمین کی برطرفی کا فیصلہ کیا ہے اور اس فیصلہ کا تعلق مصنوعی ذہانت سے حاصل ہونے والی سہولتوں سے قطعی طور پر نہیں ہے۔ ملازمت سے برطرف ہونے والے ملازمین کا کہنا ہے کہ کمپنی نے مصنوعی ذہانت کے استعمال کو فروغ دیتے ہوئے ملازمتوں کی تخفیف کا فیصلہ کیا ہے اور انسانوں سے مصنوعی ذہانت کی رفتار میں کام کرنے کی توقع کرتے ہوئے ان کی صلاحیتوں کو پرکھا جانے لگا ہے جو کہ ممکن نہیں ہے۔ بتایاجاتا ہے کہ ٹی سی ایس کے اس اقدام سے متاثر ہونے والوں میں کمپنی کے سینیئر عہدوں پر فائز ملازمین بھی متاثر ہونے والے ہیں اور ان کا کہناہے کہ کمپنی نے ایک ایسے دور میں یہ فیصلہ کیا ہے جب کہ آئی ٹی صنعت نئے چیالنجس کا سامنا کر رہی ہے ۔ ذرائع کے مطابق ٹاٹا کنسلٹنسی سروس نے کمپنی کو فیوچر ریڈی آرگنائزیشن کی فہرست میں شامل کرنے کے اقدامات کے طور پر عصری دور کے چیالنجس سے نمٹنے کے لئے مصنوعی ذہانت کے علاوہ دیگر پلیٹ فارمس پر اپنی کارکردگی کو مستحکم بنانے کے اقدامات کا آغاز کیا ہے جس کے نتیجہ میں ملازمین میں یہ احساس پیدا ہونے لگا ہے کہ ٹاٹا کنسلٹنسی سروس نے اے آئی کے سبب ملازمین کی تعداد میں تخفیف کے اقدامات کئے ہیں جبکہ ٹی سی ایس نے عصری سہولتوں سے استفادہ کے اہل ماہرین کی خدمات حاصل کرنے بھی شروع کردیئے ہیں۔ آئی ٹی شعبہ میں ٹی سی ایس کے اس اقدام کے ساتھ ہی ملازمین میں کہرام بپا ہوچکا ہے اور کہاجا رہاہے کہ ٹی سی ایس کی اس کاروائی کے بعد اب دیگر کمپنیاں بھی اس طرح کے فیصلے کرتے ہوئے ملازمین کو ان کی ملازمت سے برطرف کرنے کے اقدامات کا آغاز کرسکتے ہیں۔ ٹی سی ایس کے چیف اکزیکیٹیو آفیسر نے کمپنی کے فیصلہ کے متعلق ایک انٹرویو کے دوران کہا کہ یہ فیصلہ انتہائی دشوار تھا اور اس فیصلہ کے لئے کافی غور و خوص کے بعد ملازمین کو بھی مشکل حالات کا سامنا نہ کرنا پڑے اس طرح یہ فیصلہ کیاگیا ہے۔3