زمین پر اترنے والے غبارے خطرناک ثابت ہوسکتے ہیں
حیدرآباد۔ 21جنوری(سیاست نیوز) ٹاٹا انسٹیٹیوٹ آف فنڈمینٹل ریسرچ کی جانب سے شہر کے فضاؤوں میں چھوڑے گئے غباروں کے زمین پر پہنچنے کے بعد انہیں ہاتھ نہ لگایا جائے بلکہ اس کے متعلق قریبی پولیس اسٹیشن کو مطلع کیا جائے ۔ حکومت ہند کے ادارہ کی جانب سے بغرض تحقیق چھوڑے گئے ان غباروں کے ساتھ کئی آلات مربوط ہیں جو کہ فضاء میں تحقیقی عمل انجام دے رہے ہیں اور ان آلات کو محفوظ رکھنے کیلئے ادارہ نے لکڑی کے علاوہ دھاتی ڈبوں میں محفوظ کیا ہے ۔ سائنسدانوں نے عوام کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ ان آلات کو ہاتھ لگانے کی کوشش نہ کریں کیونکہ یہ آلات خطرناک ثابت ہوسکتے ہیں اور ان میں ہائی اولٹیج کی برقی بھی پیدا ہوسکتی ہے اسی لئے ان کو چھونے کی قطعی کوشش نہ کی جائے بلکہ ان ڈبوں پر تحریر کئے گئے نمبرات یا پولیس کو مطلع کیا جائے تاکہ سائنسداں وہاں پہنچ کر ان آلات کو حاصل کرسکیں۔تحقیقی ادارہ کی جانب سے فضاء میں روانہ کئے گئے غباروں کے متعلق سائنسدانوں کا کہناہے کہ یہ غبارے فضاء سے زمین پر حیدرآباد کے اطراف 250سے 300 کیلو میٹر کے فاصلہ پر پہنچ سکتے ہیں اور اس فاصلہ پر زمین پر اترنے والے ان غباروں کے پہنچنے کی اطلاع فراہم کرنے والوں کو ادارہ کی جانب سے انعام دیا جائے گا ۔ بتایاجاتا ہے کہ اس تحقیق کا مقصد فضائی صورتحال اور دیگر امور کی جانچ اور تحقیق ہے ۔ اس تحقیق کے لئے حکومت ہند کی منظوری کے بعد فضاء میں غبارے چھوڑے گئے ہیں اور ان غباروں پر جہاں تک ممکن ہوسکے نظر رکھی جا رہی ہے اور اس بات کی کوشش کی جا رہی ہے کہ ان غباروں کے ذریعہ کی جانے والی تحقیق کو کارآمد بنانے کیلئے جلد از جلد انہیں حاصل کیا جائے ۔ عہدیداروں نے بتایاکہ ان غباروں کے ساتھ جو باکس لگے ہیں وہ غیر محفوظ طریقہ سے نکالنے کی کوشش کے دوران انتہائی خطرناک ثابت ہوسکتے ہیں اسی لئے انہیں ہاتھ لگانے کے بجائے ادارہ یا پولیس کو مطلع کیا جانا چاہئے ۔