2 کروڑ روپئے کی عدم اجرائی پر سرویس معطل ، 2 لاکھ سے زائد لائسنس آر سی و دیگر اسمارٹ کارڈس تقسیم نہیں ہوئے
فیس ادا کرنے کے باوجود جیب میں لائسنس اور آر سی نہ ہونے سے گاڑی چلانے والوں پر ٹریفک پولیس کے جرمانہ
حیدرآباد ۔ 19 ۔ نومبر : ( سیاست نیوز ) : محکمہ ٹرانسپورٹ اور پوسٹل ڈپارٹمنٹ کے درمیان پیدا تنازعہ سے گاڑی رانوں کو دشواریوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔ پوسٹل ڈپارٹمنٹ نے محکمہ ٹرانسپورٹ سے جاری کئے جانے والے لائسنس ، آر سی کے علاوہ دیگر تمام اسمارٹ کارڈس کے بٹوارے کو روک دیا ہے ۔ محکمہ ٹرانسپورٹ نے 15 ماہ سے بٹوارہ چارجس تقریبا 2 کروڑ روپئے جاری نہیں کئے ۔ جس کی وجہ سے پوسٹل ڈپارٹمنٹ نے کارڈس کی ڈیلیوری کو روک دیا ہے ۔ بلز کو زیر التواء رکھنے پر پوسٹل ڈپارٹمنٹ نے یکم نومبر سے آر ٹی اے آفس سے جاری ہونے والے کارڈس کے بٹوارے سے متعلق پری بکنگ کے ساتھ تیار شدہ کارڈس کی ترسیل کو روک دیا ہے ۔ جس کے نتیجے میں تقریبا 2 لاکھ کارڈس آر ٹی اے آفس میں پڑے ہیں جن کا کوئی پرسان حال نہیں ہے ۔ دوسری جانب گاڑیاں چلانے والے لائسنس اور آر سی کے بغیر گاڑیاں چلانے پر ٹریفک پولیس سے جرمانے عائد کرنے کی شکایت کررہے ہیں ۔ گاڑیوں سے وصول مختلف چارجس کو ٹرانسپورٹ محکمہ وقتا فوقتاً حکومت کو ادا کرتا ہے جس کو حکومت آمدنی تصور کرتی ہے ۔ آئندہ سال اس آمدنی میں اضافہ کیلئے حکومت نے محکمہ ٹرانسپورٹ کو نیا نشانہ مختص کیا ہے ۔ حکومت آمدنی تو حاصل کررہی ہے مگر اخراجات کیلئے درکار فنڈز جاری نہیں کررہی ہے ۔ 2014-15 میں حکومت محکمہ ٹرانسپورٹ سے 1855 کروڑ روپئے کی آمدنی حاصل کرتی تھی جو بڑھ کر 2023-24 میں 6990 کروڑ تک پہونچ گئی ۔ رواں مالیاتی سال جون تک 1593 کروڑ کی آمدنی ہوئی ہے ۔ گذشتہ 15 ماہ میں گاڑی چلانے والوں سے ’ کارڈس کے بٹوارہ فیس ‘ کے نام پر محکمہ ٹرانسپورٹ نے تقریبا 4 کروڑ روپئے وصول کئے ۔ اس میں 2 کروڑ روپئے پوسٹل ڈپارٹمنٹ کو ادا کرنا ہے ۔ تاہم ابھی تک پوسٹل ڈپارٹمنٹ کو 2 کروڑ روپئے کی ادائیگی میں ٹال مٹول کی پالیسی اختیار کی ہے ۔ آر سی ، لائسنس ، رنیولس ، چند اقسام کے ڈپلیکٹ اسمارٹ کارڈس محکمہ ٹرانسپورٹ گاڑی چلانے والوں کو پوسٹ کے ذریعہ جاری کرتی ہے ۔ درخواستیں داخل کرتے وقت ہی آن لائن بٹوارہ فیس درخواست گذاروں سے 35 روپئے وصول کی جاتی ہے ۔ تاہم محکمہ ڈجاک کو ایک کارڈ کے بٹوارہ کیلئے صرف 17 روپئے اور لفافہ فیس کے تحت مزید ایک روپیہ ادا کرتی ہے ۔ پوسٹل ڈپارٹمنٹ سے حکومت کے مختلف محکمہ جات کو بہتر خدمات انجام دینے ہر ممکن کوشش کررہی ہے ۔ ’ابھی بک کرو بعد میں ادا کرو ‘ پالیسی کو متعارف کرکے بٹوارہ سے متعلق پارسلس پہلے بک کرنے والوں کو خدمات فراہم کرنے کے بعد فیس وصول کرنے کو ترجیح دے رہی ہے ۔ مگر محکمہ ٹرانسپورٹ کی جانب سے پوسٹل ڈپارٹمنٹ کو زیر التواء بقایا جات جاری نہیں کررہی ہے ۔۔ 2