لاک ڈاؤن مدت کا ٹیکس معاف کرنے کا مطالبہ، ٹرانسپورٹ انڈسٹری کو بھاری خسارہ
حیدرآباد: تلنگانہ کے ٹراویل آپریٹرس نے آج ریجنل ٹرانسپورٹ اتھاریٹی ہیڈکوارٹر خیریت آباد کے روبرو انوکھا احتجاج کرتے ہوئے لاک ڈاؤن کی مدت کا موٹر وہیکل ٹیکس معاف کرنے کا مطالبہ کیا ۔ تلنگانہ اسٹیٹ کیابس اینڈ بس آپریٹرس اسوسی ایشن کے صدر سید نظام الدین ، جے اے سی ارکان ، کے گوپال ریڈی اور کے گوئند راج کی قیادت میں ٹراویل آپریٹرس نے نیم برہنہ احتجاج کرتے ہوئے آر ٹی اے حکام کے رویہ کی مذمت کی لاک ڈاون کے نتیجہ میں ٹرانسپورٹ شعبہ کو بھاری نقصانات کا سامنا کرنا پڑا لیکن ان سے ٹیکس طلب کیا جارہا ہے۔ آپریٹرس کے نمائندوں نے آر ٹی اے کمشنر سے ملاقات کی اور نمائندگی کی ۔ انہوں نے پرنسپل سکریٹری ٹرانسپورٹ ڈپارٹمنٹ سے بھی ٹیکس کی معافی کیلئے نمائندگی کی تھی ۔ 3,000 بڑے اوسط اور چھوٹے ٹراویل آپریٹرس کو لاک ڈاؤن کے سبب بھاری نقصان اٹھانا پڑا۔ اس مدت کے دوران گاڑیاں نہیں چلائی گئیں، ٹرانسپورٹ انڈسٹری ہر سال ریاستی خزانہ کو 2500 کروڑ ادا کرتی ہے جبکہ 5 تا 6 لاکھ افراد کا روزگار سے منسلک ہیں۔ ریاستی حکومت آپریٹرس کے مسائل پر توجہ دینے سے قاصر ہے۔ اپریل تا جون ٹیکس کی معافی یا پھر گاڑیوں کو سرینڈر کرنے کی اجازت طلب کی جارہی ہے ۔ نظام الدین نے بتایا کہ آر ٹی اے کے عہدیدار مسئلہ پر ٹال مٹول کا رویہ اختیار کر رہے ہیں۔ اس سلسلہ میں چیف منسٹر سے نمائندگی کی کوئی گنجائش نہیں ہے ۔ حکومت کے رویہ سے ناراض ہوکر آپریٹرس نے آج شرٹ کے بغیر آر ٹی اے آفس کے روبرو دھرنا منظم کیا۔ احتجاجیوں کو پولیس نے حراست میں لے کر گوشہ محل اسٹیڈیم منتقل کردیا۔ آپریٹرس نے کہا کہ وہ آئندہ بھی اپنا احتجاج جاری رکھیں گے۔
