ماسکو ؍ واشنگٹن ۔ 31 اکٹوبر (ایجنسیز) فینانشل ٹائمز کے مطابق یوکرین سے متعلق سخت گیر مطالبات کے بارے میں روس کے مضبوط مؤقف کے بعد امریکہ نے ایک طے شدہ سربراہی اجلاس منسوخ کر دیا جو صدر ڈونالڈ ٹرمپ اور روسی صدر ولادیمیر پوتن کے مابین بوڈاپسٹ میں ہونا تھا۔فنانشل ٹائمز (ایف ٹی) نے اس معاملے سے واقف لوگوں کے حوالے سے کہا کہ یہ فیصلہ دونوں ممالک کے اعلیٰ سفارت کاروں کے مابین ایک کشیدہ کال کے بعد سامنے آیا۔رائٹرز فوری طور پر ایف ٹی کی رپورٹ کی تصدیق نہیں کر سکا۔ وائٹ ہاؤس نے تبصرے کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔ روسی حکومت کے عہدیدار تبصرہ کرنے کے لئے فوری دستیاب نہیں تھے۔ ماسکو اپنے مطالبات پر سختی سے قائم ہے بشمول یہ کہ یوکرین جنگ بندی کی شرط کے طور پر مزید علاقے اس کے حوالے کرے۔ٹرمپ نے موجودہ خطوط پر فوری جنگ بندی کے لئے یوکرین کے مطالبے کی حمایت کی ہے۔ٹرمپ اور پوتن ہنگری کے دارالحکومت میں جنگ بندی کے طریقوں پر تبادل? خیال کرنے کے لئے متفق تھے جس کے چند دن بعد روسی وزارتِ خارجہ نے واشنگٹن کو انہی مطالبات کی نشاندہی کرنے والا ایک میمو بھیجا جو بقول پوتن ان کے حملے کی “بنیادی وجوہات” ہیں جن میں علاقائی مراعات، یوکرین کی مسلح افواج میں نمایاں کمی اور اس بات کی ضمانتیں شامل ہیں کہ وہ کبھی نیٹو کا حصہ نہیں بنے گا۔