ٹرمپ انتظامیہ سے ہند۔امریکی تجارتی تنازعہ بعجلت ممکنہ حل کرنے کی خواہش

   

Ferty9 Clinic

تجارتی تنازعہ سے زراعت اور الیکٹرانک شعبے شدید متاثر
کیلیفورنیا کے بادام اور اخروٹ کے تاجرین بھی پریشان
سینئر ڈائنافین اسٹین کا امریکی تجارتی نمائندہ کو مکتوب
واشنگٹن ۔ 20 ۔ اگست (سیاست ڈاٹ کام) ایک اعلیٰ سطحی امریکی قانون ساز نے ٹرمپ انتظامیہ سے خواہش کی ہے کہ ہندوستان کے ساتھ تجارتی بحران کو ختم کرنے کی راہ ہموار کرے اور اس میں مز ید تاخیر نہیں کی جانی چاہئے کیونکہ اس بحران سے نہ امریکہ کو فائدہ ہوگا اور نہ ہندوستان کو ۔ سنیٹر ڈائنافین اسٹین نے امریکی تجارتی نمائندہ رابرٹ لائیتھیزر کو ایک مکتوب تحریر کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان اور امریکہ کے درمیان جو تجارتی تنازعہ چل رہا ہے ، وہ ہر دو کے حق میں فائدہ مند ثابت نہیں ہوسکتا۔ ہندوستان عرصۂ دراز سے امریکہ کا حکمت عملی شراکت دار رہا ہے ، لہذا آپ سے یہ خواہش کی جاتی ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تنازعہ کو جلد از جلد ختم کیا جائے تاکہ دونوں ممالک کے درمیان معمول کے مطابق تجارت کا احیاء ہوسکے ۔ 16 اگست کو تحریر کردہ مکتوب میں ڈیموکریٹک سنیٹر نے مزید کہا کہ انہوں نے امریکہ میں مقیم ہندوستانی سفیر ہرش وردھن شرنگلا سے بھی اس سلسلہ میں بات چیت کی ہے ۔ گزشتہ ماہ ہوئی اس ملاقات میں ہندوستان اور امریکہ کے درمیان تجارت کے حالیہ موقف پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔ تجارتی تحدیدات جو دراصل حالیہ دنوں پیدا ہوئے تنازعہ کا نتیجہ ہیں، سے دونوں ممالک کو نقصان کا سامنا ہے اور میں امید کرتی ہوں کہ اس بحران کی بعجلت ممکنہ یکسوئی کی جائے گی۔ انہوں نے ہندوستان کے ساتھ امریکی تجارت کے 2000 ء سے ڈرامائی طور پر بڑھنے کا بھی تذکرہ کیا اور کہا کہ ہندوستان نے امریکہ سے 6 بلین ڈالرس مالیت کی اشیاء درآمد کیں اور امریکہ ہندوستان کو زراعتی اور الیکٹرانک مصنوعات کا سب سے بڑا گاہک ملک تصور کرتا ہے ۔

یہ تمام اشیاء امریکہ کی مغربی ریاست کیلیفورنیا سے ہندوستان برآمد کی جاتی ہیں۔ انہوں نے اس سلسلہ میں مزید تفصیلات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ تحدیدات اور تنازعات نے عام آدمی کو بھی مشکلات میں ڈال دیا ہے اور خشک میوؤں کے شوقین حضرات بھی اب اس تجارتی تنازعہ کو محسوس کرنے لگے ہیں جسے کیلیفورنیا کے بادام اور اخروٹ کی درآمد کم ہونے سے بازار میں اس کی قلت پیدا ہوگئی ہے۔ یاد رہے کہ حالیہ دنوں میں اس تجارتی تنازعہ پر امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ اور وزیراعظم ہند نریندر مودی کے درمیان ٹیلیفون پر بھی بات چیت ہوچکی ہے ۔ جہاں مودی نے یہ توقع ظاہر کی کہ ہندوستان کے وزیر کامرس اور امریکی تجارتی نمائندہ کے درمیان جلد ہی ملاقات ہوگی جہاں دونوں قائدین باہمی تجارتی مفاد کے موضوع پر تفصیلی بات چیت کریں گے ۔ دوسری طرف وائیٹ ہاؤس کے پرنسپل ڈپٹی پریس سکریٹری ہوگن گڈلے نے بتایا کہ دونوں قائدین نے تجارت میں اضافہ کے ذریعہ دونوں ممالک کے معاشی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے پر بھی زور دیا۔