واشنگٹن، 6 نومبر (یو این آئی) ٹرمپ انتظامیہ نے 80 ہزار غیر تارکین وطن کے ویزے منسوخ کر دیے جو 20 جنوری سے جاری شراب پیتے ہوئے گاڑی چلانے سے لے کر حملہ اور چوری تک کے جرائم کے خلاف اقدامات کا حصہ ہے ۔ خبر رساں ایجنسی روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کے ایک سینئر عہدیدار نے ویزے منسوخ کرنے کی تصدیق کی تاہم اس کا باضابطہ اعلان نہیں کیا گیا۔ ویزے منسوخ کرنے کا معاملہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دوبارہ اقتدار میں آنے کے فوراً بعد شروع ہوا جو وسیع پیمانے پر امیگریشن کریک ڈاؤن کی عکاسی کرتی ہے جس میں کئی تارکین وطن کو بے دخل کیا گیا۔ ٹرمپ انتظامیہ نے ویزے کی فراہمی پر بھی سخت پالیسی اپنائی ہے جس میں سوشل میڈیا کی جانچ پڑتال کو سخت کرنا اور اسکریننگ شامل ہے ۔ ویزے کی منسوخی میں سے تقریباً 16,000 شراب پیتے ہوئے گاڑی چلانے کے کیسز ہیں جبکہ جبکہ تقریباً 12,000 حملے اور 8,000 چوری کے ہیں۔ محکمہ خارجہ کے سینئر عہدیدار نے شناخت ظاہر نہ کرتے بتایا کہ یہ تین جرائم اس سال ویزے منسوخی کا تقریباً نصف حصہ بنتے ہیں۔ اگست میں محکمہ خارجہ کے ایک ترجمان نے بتایا تھا کہ واشنگٹن نے قانون توڑنے کی وجہ سے 6,000 سے زیادہ طالب علم ویزے منسوخ کیے ۔