ٹرمپ اور بائیڈن دونوں صدارت کیلئے ناموزوں : جان بولٹن

   

واشنگٹن : ارب پتی ڈونالڈ ٹرمپ اور موجودہ امریکی صدر جوبائیڈن دونوں میں سے کوئی ایک بھی ایک بار پھر صدر بننے کیلئے موزوں نہیں ہیں۔ یہ بات اقوام متحدہ کیلئے سابق امریکی سفیر اور قومی سلامتی کے سابق مشیر جان بولٹن نے العربیہ کے رض خان کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں کہی ہے۔ بولٹن نے کہاکہ وہ ریپبلکن پارٹی کے امیدوار ٹرمپ کی حمایت کرتے ہیں نہ ڈیموکریٹ بائیڈن کی بلکہ یہ سمجھتے ہیں کہ 2020 کے منظر نامے کو صدارتی انتخاب کے ذریعہ دہرانا بڑا ہی مایوس کن ہے۔ ایسا لگ رہا ہیکہ ہمارا سسٹم نئے سرے سے ان دونوں کے درمیان دوبارہ سے ’میچ‘ کروا رہا ہے۔ یہ بڑا ہی مایوس کن معاملہ ہے۔ مختلف پولز کے دوران 70 فیصد لوگوں نے اس کو ناپسند کیا ہے اور میں سمجھتا ہوں یہ ملک کی بدقسمتی ہے۔ میں چاہتا ہوں کہ ملک میں ایک نئی نسل سامنے آئے جو صدارتی دفتر کیلئے باہم مقابلہ کرے۔ بولٹن نے کہا لوگوں کی بڑی تعداد ان دونوں میں سے کسی ایک کو بھی پسند نہیں کرتی ہے۔ جس کا مطلب یہ ہے کہ یہ الیکشن ایک اچھے صدر کے انتخاب کیلئے نہیں ہو رہا بلکہ کم برا صدر منتخب کرنے کیلئے کیا جا رہا ہے۔ جسے لوگ پسند نہیں کریں گے اس کے مقابلے میں کم پسند کیے جانے والے کو خودبخود صدر بننے کا موقع مل جائے گا۔ یہ انتخاب کا ایک خوفناک طریقہ ہے۔امریکی قومی سلامتی کے سابق مشیر نے کہا بین الاقوامی سطح پر موجود بحران اور اس میں امریکہ کا ملوث ہونا امریکہ کے 2024 کے صدارتی انتخابات پر اثر انداز ہوگا۔ میں سمجھتا ہوں وائٹ ہاؤس ان ساری سفارتی کوششوں کے حوالے سے پریشان ہے۔ ہمیں اس وقت یوکرین میں ایک جنگ کا سامنا ہے اور مشرق وسطیٰ میں بھی ایک جنگ کا سامنا ہے جبکہ ہماری تائیوان کے حوالے سے کشیدگی شروع ہو چکی ہے۔ ان سب کے معاشی مضمرات بہرحال امریکہ کو بھگتنا ہوں گے۔سابق امریکی ذمہ دار جس نے ٹرمپ کیساتھ کام کر رکھا ہے اور وہ 2018 سے 2019 تک ٹرمپ انتظامیہ کا حصہ رہ چکا ہے کا کہنا ہے ‘ سابق صدر ٹرمپ قومی مفاد کے بہت سے شعبوں سے متعلق عملی آگاہی نہیں رکھتے۔ جان بولٹن کا بنیادی تجزیہ یہ ہیکہ’وائٹ ہاؤس میں 17 ماہ کے تجربہ کا یہ کہتا ہیکہ ٹرمپ صدارت کیلئے موزوں آدمی نہیں ہے کیونکہ وہ نہیں جانتے کہ امریکی وفاق اور امریکی وفاقی حکومت کس طرح کام کرتی ہے۔ جب وہ صدر بنے تھے تو انہیں اس بارے میں زیادہ معلومات نہیں تھیں اور جب ہم نے اقتدار چھوڑا اس وقت بھی وہ زیادہ آگاہ نہیں تھے۔