ٹرمپ توہین عدالت کے مرتکب

   

واشنگٹن : سابق امریکی صدر پر یومیہ دس ہزار ڈالر کا جرمانہ عائد کیا گیا ہے اور جب تک وہ اپنے کاروباری طور طریقوں کی تحقیقات کے لیے مطلوبہ دستاویزات جمع کر کے عدالتی حکم کی تعمیل نہیں کرتے اس وقت تک ان پر جرمانہ عائد رہے گا۔نیویارک کی ایک عدالت نے 25 اپریل کو سابق امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کو ان دستاویزات کے حوالے کرنے میں ناکام رہنے پر توہین عدالت کا مرتکب قرار دیا، جو ان کے کاروباری طور طریقوں کی تحقیقات کے سلسلے میں عدالت نے ان سے جمع کرنے کو کہا تھا، تاہم انہوں نے ابھی تک فراہم نہیں کیا ہے۔اس سے قبل اپنے اہم فیصلے میں جج آرتھر اینگورون نے ٹرمپ کو حکم دیا تھا کہ وہ 31 مارچ تک دستاویزات فراہم کرنے والی درخواست کی تعمیل کریں۔