امریکہ میں الیکٹورل کالج کا آج اہم فیصلہ
صدر منتخب بائیڈن کیلئے ٹرمپ کو جانا ہوگا
واشنگٹن : امریکہ نے ایران سے متعلق تحدیدات کے تازہ اقدام میں اسٹیل کے شعبہ کو نشانہ بنایا ہے۔ منگل کو محکمہ خزانہ کی ویب سائیٹ کے مطابق تہران حکومت پر امریکہ نے دباؤ میں اضافہ جاری رکھا ہوا ہے حالانکہ ڈونالڈ ٹرمپ کی صدارت کے بمشکل دو ہفتے باقی رہ گئے ہیں۔ ویب سائیٹ کے مطابق واشنگٹن حکومت نے زائد از ایک درجن اداروں اور ایک شخص کو بلیک لسٹ کردیا ہے۔ اس دوران ٹرمپ کی وائیٹ ہاؤس سے روانگی طئے کرنے کے معاملہ میں چہارشنبہ کو کانگریس میں اہم دن رہے گا جب الیکٹورل کالج کے ووٹ شمار کئے جائیں گے۔ اس کے نتیجہ میں ہی امریکہ کے اگلے صدر کی تصدیق کا قطعی مرحلہ پورا ہوگا۔ ایسا سمجھا جارہا ہیکہ الیکٹورل کالج ووٹ کی گنتی معمول کے مقابل زیادہ طویل اور زیادہ پیچیدہ ثابت ہوسکتی ہے۔ ان ووٹوں کی گنتی کی تصدیق دستوری طور پر درکار ہے لیکن یہ وقت کے ساتھ بڑی حد تک دستوری طریقہ کار کی تکمیل تک محدود ہوگئی ہے۔ الیکٹورل کالج کے ارکان اپنے ووٹوں کا 14 ڈسمبر کو باضابطہ استعمال کرچکے ہیں اور اس نے جوزف بائیڈن نے 306-232 کے فرق سے صدر ٹرمپ کو شکست دی۔ اس طرح کے نتیجہ کو ٹرمپ نے غیرمعمولی قرار دیا تھا جب انہیں 2016ء میں ایسے ہی فرق سے کامیابی حاصل ہوئی تھی۔ اس وقت ٹرمپ کے حق میں عوامی ووٹ کے مقابل بائیڈن نے ٹرمپ کے مقابل 7 ملین ووٹ زیادہ حاصل کئے ہیں۔ بعض ریپبلکن قانون سازوں نے منصوبہ بنارکھا ہے کہ کانگریس میں الیکٹورل کالج کے ووٹوں کی گنتی کے موقع کو بائیڈن کی کئی اہم ریاستوں میں غیرمتوقع کامیابی پر اعتراض کریں گے تاکہ وائیٹ ہاؤز میں ٹرمپ کے قیام کو توسیع دی جاسکے ۔ وفاقی قانون کے تحت 6 جنوری وہ تاریخ ہے جب الیکٹورل کالج کے ووٹوں کی کانگریس کے جوائنٹ سیشن میں گنتی کے ذریعہ اگلے صدر کی توثیق کی جاتی ہے ۔ اس عمل کی صدارت موجودہ معاملہ میں سینٹ کے صدر مائیک پینس کریں گے جو امریکہ کے نائب صدر ہیں ۔ وہ حروف تہجی کے اعتبار سے ریاستوں کے سربمہر لفافے کھولیں گے ۔