اسلام آباد : سابق وزیر اعظم عمران خان کے حامی 5 نومبر کو ہونے والے امریکی انتخابات میں ٹرمپ کی فتح پر انحصار کر رہے ہیں کیونکہ ان کا ماننا ہے کہ ٹرمپ کی وائٹ ہاؤس میں واپسی سے ان کے لیڈر کی مشکلات میں بھی کمی آسکتی ہے۔ دوسال قبل جب سابق وزیراعظم عمران خان کو پارلیمنٹ میں عدم اعتماد کی تحریک کے ذریعہ اقتدار سے ہٹایا گیا تو انہوں نے یہ الزام عائد کیا کہ ان کے خلاف کی جانے والی سازش میں بااثر فوجی جرنیل اور واشنگٹن ملوث ہے۔ ماہرین کے مطابق عمران خان کا یہ دعوٰی بے بنیاد تھا لیکن ان کے حامی اس پر پختہ یقین رکھتے ہیں۔ واشنگٹن میں مقیم پاکستانی تجزیہ کار رضا رومی نے ڈی ڈبلیو کو بتایا کہ امریکہ ماضی میں پاکستان کی خارجہ اور سلامتی پالیسیوں میں مداخلت کرتا رہا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ عوام کا ماننا ہے کہ وہ ایک مرتبہ پھر پاکستانی سیاست میں مداخلت کرسکتا ہے۔ عمران خان کے حامی خاص طور پر امریکی صدر جو بائیڈن اور ان کی ڈیموکریٹک پارٹی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہیں جو ان کے مطابق عمران خان کو اقتدار میں نہیں دیکھنا چاہتے تھے۔