ٹرمپ نے کویڈ 19 کے ویکسین منصوبے کی قیادت کرنے کے لئے مسلم سائنس دان کا انتخاب کیا

,

   

ٹرمپ نے کویڈ 19 کے ویکسین منصوبے کی قیادت کرنے کے لئے مسلم سائنس دان کا انتخاب کیا

واشنگٹن: صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مراکشی نژاد امریکی مسلمان مونسیف محمد سلوئی کو “آپریشن وارپ اسپیڈ” کے نام سے کویڈ-19 ویکسین پروگرام کی سربراہی کرنے کے لئے چیف سائنس دان نامزد کیا ہے۔

جمعہ کی سہ پہر کو وائٹ ہاؤس کی نیوز بریفنگ میں اس تقرری کا اعلان کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے سلوئی کو “دنیا کے سب سے معزز مرد اور واقعتا ویکسین کی تیارکرنے والی ٹیم کی قیادت کے لائق قرار دیا۔

انہوں نے مزید کہا: “آپریشن وارپ اسپیڈ کے چیف سائنس دان ڈاکٹر مونسیف سلوiی ہوں گے جو ایک عالمی شہرت یافتہ امیونولوجسٹ ہیں، جنہوں نے نجی شعبے میں اپنے وقت کے دوران 10 سالوں میں14 نئی ویکسین تیار کرنے میں مدد کی ہے۔

سلوئی تنخواہ نہیں لیں گے

عرب نیوز کی ایک رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر مونسیف سلوئی کو ایک ایسی ٹیم مدد فراہم کرے گی جس میں جلد از جلد مہلک کوروناوائرس کے لئے ایک ویکسین تیار کرنے کے لئے ریاستہائے متحدہ امریکہ کے آرمی میٹریئل کمانڈ کے کمانڈر آرمی جنرل گوسٹاوپ پرنا بھی شامل ہوں گے۔

ایسوسی ایٹڈ پریس نے اطلاع دی ہے کہ سلوئی آپریشن وارپ اسپیڈ پر اپنے کام کے لئے کوئی تنخواہ نہیں لیں گے۔

ڈاکٹر سلوئی کون ہے؟

1959 میں مراکش کے اگادیر میں پیدا ہوئے ، ڈاکٹر سلوئی 17 سال کی عمر میں اپنی پیدائش کا ملک چھوڑ دیے تھے۔

فارغ التحصیل ہونے کے بعد انہوں نے بیلجیئم کے یونیورسٹی لئبرے بروکسیلز سے سالماتی حیاتیات اور امیونولوجی میں ڈاکٹریٹ حاصل کی۔

انہوں نے بوسٹن کے ہارورڈ میڈیکل اسکول نیز ٹفٹس یونیورسٹی اسکول آف میڈیسن میں ڈاکٹریٹ کے بعد کی تعلیم مکمل کی۔

انہوں نے گلیکسوسمتھ کلائن (جی ایس کے) کے ویکسین ڈپارٹمنٹ کے سربراہ کی اور 30 ​​سال تک کام کیا۔

وہ امیونولوجی سے متعلق 100 سے زیادہ سائنسی مقالوں کے مصنف کے طور پر جانے جاتے ہیں۔

دنیا میں سب سے پہلے انہوں نے 2015 میں ملیریا کے قطرے پلانے کے لئے یورپی منظوری حاصل کی تھی۔

جب صدر ٹرمپ نے انہیں آپریشن وارپ اسپیڈ کی سربراہی کے لئے مقرر کیا تھا تو انہوں نے بائیوٹیک کمپنی موڈرنا کے بورڈ میں تھے گذشتہ ہفتے ہی استعفی دے دیا ۔

میرے لیے خدمت” کرنے کا موقع عظیم اعزاز ہے

سلؤئی نے کہا ، “میں نے حال ہی میں ایک کوروناوائرس ویکسین کے ساتھ کلینیکل ٹرائل سے ابتدائی ڈیٹا دیکھا ہے۔

“اس اعداد و شمار نے مجھے اور زیادہ پر اعتماد محسوس کیا ہے کہ ہم 2020 کے آخر تک ویکسین کی کچھ سو ملین خوراکیں فراہم کر سکیں گے۔”

سلوئی نے کہا کہ اس وبائی مرض کا مقابلہ کرنے میں “اپنے ملک اور دنیا کی خدمت” کرنا “ایک عظیم اعزاز” ہے۔

“صدر نے ان کا بیان کیا ہے۔ اور مجھے یقین ہے کہ وہ بہت قابل اعتماد ہیں۔ مجھے یہ بھی یقین ہے کہ وہ میرے لیے بہت بڑا چلینج ہے۔

 تاہم مجھے واقعتا یقین ہے کہ ہم ان مقاصد کی فراہمی کے لیے قابل ہوجائیں گے ، اور ہم پوری کوشش کریں گے۔۔

YouTube video