ٹرمپ وائیٹ ہاؤس میں الشرع کی میزبانی کریں گے

   

دمشق ۔ 2 نومبر (ایجنسیز) شام کے لیے امریکہ کے خصوصی ایلچی ٹام براک نے ہفتے کے روز اعلان کیا ہے کہ شام کے صدر احمد الشرع کا واشنگٹن کا دورہ متوقع ہے۔ دریں اثنا امریکی نیوز ویب سائٹ ’’ ایکسیوس‘‘ نے رپورٹ کیا ہے کہ امریکہ کا مقصد سال کے اختتام سے پہلے اسرائیل اور شام کے درمیان ایک سکیورٹی معاہدے تک پہنچنا ہے اور احمد الشرع کے واشنگٹن کے دورے کے بعد شام اور اسرائیل کے درمیان مذاکرات کا ایک نیا دور متوقع ہے۔براک نے بحرین میں مناما ڈائیلاگ کے موقع پر صحافیوں کو بتایا کہ ہمیں امید ہے کہ اس دورے کے دوران شام داعش کو شکست دینے کے لیے امریکی قیادت والے اتحاد میں شامل ہو جائے گا۔ شام 2014 میں داعش دہشت گرد تنظیم کو شکست دینے کے لیے بنائے گئے امریکی قیادت والے اتحاد کا رکن نہیں ہے۔یہ گروپ 2014 اور 2017 کے درمیان اپنے عروج پر پہنچ گیا تھا اور اس نے شام اور عراق کے تقریباً ایک تہائی حصے کو کنٹرول کرلیا تھا جہاں اس نے شرعی قانون کی انتہا پسندانہ تشریح نافذ کی اور اپنی خوفناک سفاکیت کی بنا پر شہرت حاصل کی۔ اتحاد اور اس کے مقامی شراکت داروں نے 2019 میں داعش کو اس کے آخری مضبوط گڑھ بن جانے والے علاقوں سے بھگا دیا تھا۔ذرائع نے جون میں رائٹرز کو بتایا تھا کہ یہ گروپ شام اور عراق میں دوبارہ منظم ہونے کے لیے بشار حکومت کے خاتمے کا فائدہ اٹھانے کی کوشش کر رہا ہے۔
امریکی صدر ٹرمپ نے مئی میں سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی موجودگی میں شام کے صدر احمد الشرع سے ریاض میں ملاقات کی تھی۔ یہ 25 سال سے زائد عرصے میں امریکہ اور شام کے رہنماؤں کے درمیان اپنی نوعیت کی پہلی ملاقات تھی ، اس ملاقات میں صدر ٹرمپ نے امن اور خوشحالی کی حوصلہ افزائی کے لیے شام پر سے تمام پابندیاں ہٹانے کے لیے اپنی تیاری کا اعلان کیا۔