ٹرمپ کا سینیٹ میں حاضر ہونے سے انکار

   

واشنگٹن : امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے خلاف مواخذے کی کارروائی کو ’غیر آئینی‘ قرار دیتے ہوئے سینیٹ کے سامنے پیش ہونے سے انکار کر دیا ہے۔سابق امریکی کے وکلاء نے امریکی سینیٹ میں مواخذے کی کارروائی کے لیے انہیں پیش کرنے کی ڈیموکریٹ اراکین کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے اس دعوت کو ‘پبلک ریلیشنز اسٹنٹ‘ قرار دیا ہے۔ڈیموکریٹس نے ٹرمپ پر اپنے حامیوں کو بغاوت پر اکسانے کا الزام عائد کیا ہے۔ ایوان نمائندگان میں ڈیموکریٹس کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کے حامیوں کی طرف سے چھ جنوری کو کیپیٹل ہل پر دھاوا بولنے سے قبل سابق صدر نے اپنی انتخابی شکست کے خلاف انہیں ‘لڑنے‘ کی تلقین کی تھی۔ اس کے بعد ٹرمپ کے حامیوں اور سکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپیں ہوئیں، قانو ن سازوں کو اپنی جان بچانے کے لیے پناہ لینی پڑی اور جھڑپوں میں ایک پولیس افسر سمیت پانچ افراد مارے گئے۔ٹرمپ کے مشیر جیسن میلر نے خبر رساں ایجنسی روئٹرزسے بات چیت کرتے ہوئے کہا ’’صدر (ٹرمپ) ایک غیر آئینی کارروائی میں گواہی دینے کے لیے پیش نہیں ہوں گے۔”