ایرانی نیوکلیئر پروگرام سے متعلق رپورٹنگ
اپنی سوشل میڈیا ویب سائیٹ ’ٹروتھ سوشل‘ پر تمام صحافیوں کو بدنیت اور بُرا قرار دیا
واشنگٹن ۔ 27 جون (ایجنسیز) امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ایران پر امریکی حملوں کے اثرات سے متعلق سی این این چینل اور نیویارک ٹائمز اخبار کی رپورٹوں پر ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ ان اداروں کے صحافیوں کو برطرف کر دیا جائے۔ ٹرمپ نے اپنی سوشل میڈیا ویب سائٹ ٹروتھ سوشل پر لکھا کہ یہ رپورٹر اپنی بد نیتی کے سبب برے لوگ ہیں۔سی این این، نیویارک ٹائمز اور واشنگٹن پوسٹ نے دعویٰ کیا تھا کہ حالیہ امریکی فضائی حملے زیرِ زمین ایرانی نیوکلیئر تنصیبات کو مکمل طور پر تباہ نہیں کر سکے، جس پر ٹرمپ نے ان رپورٹوں کو “جعلی خبریں” قرار دیا اور کہا کہ ایران کا نیوکلیئر پروگرام عشروں تک پیچھے چلا گیا ہے۔دی ٹائمز کے مطابق ٹرمپ نے اخبار کو قانونی کارروائی کی دھمکی دی اور معافی کا مطالبہ کیا، جسے اخبار نے مسترد کر دیا۔ ٹرمپ اور ان کے معاونین نے سی این این کی رپورٹر نتاشا برترانڈ پر بھی شدید تنقید کی، جنہوں نے ابتدائی خفیہ رپورٹ شائع کی تھی۔ اتوار کو تین ایرانی نیوکلیئر مقامات پر بمباری کی گئی، جن میں دو پر B-2 طیاروں سے GBU-57 بم گرائے گئے اور ایک پر آبدوز سے توماہاک میزائل داغے گئے۔ وزیر دفاع پیٹ ہیگسیتھ نے کہا کہ صدر ٹرمپ نے ایران کی نیوکلیئر صلاحیت کو ختم کرنے کے لیے فیصلہ کن کارروائی کی اور جنگ کو ختم کرنے کی راہ ہموار کی۔ٹرمپ نے ان حملوں کو “عظیم فوجی کامیابی” قرار دیا اور کہا کہ ایران نیوکلیئر مواد کو حملے سے پہلے نہیں نکال سکا، کیونکہ یہ عمل وقت طلب، خطرناک اور مشکل تھا۔ حملوں سے صرف چند ماہ کی تاخیر ہوئی ہے، لیکن وائٹ ہاؤس نے انھیں جھٹلایا اور حملوں کو “امریکہ کی تاریخ کی کامیاب ترین کارروائیوں میں سے ایک” قرار دیا۔وزیر دفاع نے یہ بھی کہا کہ حملوں کے نتائج کو کمزور دکھانے کے پیچھے کچھ افراد کے سیاسی مقاصد ہو سکتے ہیں، جبکہ انٹلیجنس ڈائریکٹر تلسی گیبرڈ اور سی آئی اے چیف جان ریٹکلف نے کہا کہ ایرانی نیوکلیئر پروگرام کو شدید نقصان پہنچا ہے۔