کراکس : 16 اکٹوبر ( ایجنسیز ) وینزویلا کے صدر نکولس مادورو نے امریکہ خفیہ ایجنسی ‘سی آئی اے’ کے وینزویلا میںخفیہ آپریشن کی مذمت کی اور اسے وینزویلا حکومت پر حملہ قرار دیا ہے۔ امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ‘سی آئی اے’ کووینزویلا میں خفیہ کارروائیوں کی اجازت دینے کابیان جاری کرنے سے فوراً بعد مادور نے اس بیان کی مذمت کی ہے۔مادورو نے چہارشنبہ کے روز واشنگٹن کے، نام نہاد منشیات جتھوں کے خلاف آپریشن کی خاطر،کیریبین میں جنگی جہاز متعین کرنے کے بعد ایک کمیٹی تشکیل دی ہے۔ کمیٹی سے خطاب میں انہوں نے کہا ہے کہ “ہم، کیریبین میں جنگ کے خلاف ہیں، حکومت کی تبدیلی کے خلاف ہیں اور سی آئی اے کی منّظم بغاوت کے خلاف ہیں”۔ٹرمپ نے اپنے بیان میں ‘ سی آئی اے’ کو وینزویلا میں خفیہ آپریشن کی اجازت دینے سے متعلقہ سابقہ خبروں کی بھی تصدیق کی ہے۔ نیویارک ٹائمز نے اپنی خبر میں کہا تھا کہ یہ اختیار “صدارتی فرمان” کے ذریعے دیا گیا ہے اور اس میں جان لیوا اور خفیہ سرگرمیوں کی اجازت دی گئی ہے۔صحافیوں کے اس سوال کہ جواب میں کہ کیا اس اجازت نامے میں مادورو کاقتل بھی شامل ہے؟ ٹرمپ نے براہ راست جواب دینے سے گریز کیا اور کہا ہے کہ “میں اس طرح کے سوال کا جواب نہیں دینا چاہوں گا۔ یہ ایک مضحکہ خیز سوال ہے اور مجھ سے نہیں پوچھا جانا چاہیے… لیکن مجھے لگتا ہے کہ وینزویلا دباؤ میں محسوس کررہا ہے اور بہت سے دوسرے ممالک بھی اسی حالت میں ہیں”۔ صدر ٹرمپ نے مزید کہا ہے کہ یہ فیصلہ اس بنیاد پر کیا گیا ہے کہ “وینزویلا نے اپنی جیلوں کے مجرموں اور دماغی ہسپتالوں کے ذہنی مریضوں کو امریکہ بھیج دیا ہے۔ وینزویلا منشیات کی اسمگلنگ کا ذمہ دار ہے اور یہ اسمگلنگ زیادہ تر براستہ سمندر کی جا رہی ہے۔ لیکن ہم انہیں زمین پر بھی روکیں گے”۔