واشنگٹن /28 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) امریکا کی عدالت عظمیٰ نے صدر ٹرمپ کو میکسیکو کی سرحد پر دیوار کی تعمیر کے لیے فنڈز استعمال کرنے کی اجازت دے دی۔ خبررساں اداروں کے مطابق عدالت عظمیٰ نے صدر ٹرمپ کو جنوبی سرحد پر دیوار کی تعمیر کے لیے فنڈز کے استعمال سے روکنے کا کیلیفورنیا کی فیڈرل کورٹ کا فیصلہ 4 کے مقابلے میں 5 ووٹوں سے مسترد کردیا۔ یوں عدالت نے صدر کو دیوار کی تعمیر کے لیے پینٹاگون کے ڈھائی ارب ڈالر کے فنڈز استعمال کرنے کی اجازت دے دی ہے۔ جنوبی سرحد پر یہ دیوار امریکا اور میکسیکو کو تقسیم کرتی ہے۔ امریکی صدر ٹرمپ نے 2016ء میں اپنی انتخابی مہم کے دوران دیوار کی تعمیر کا وعدہ کیا تھا، تاہم ڈیموکریٹک جماعت دیوار کی تعمیر کی شدید مخالف ہے۔ذرائع ابلاغ کے مطابق عدالت عظمیٰ کے فیصلے کے بعد کیلیفورنیا، ایریزونا اور میکسیکو میں دیوار کی تعمیر کے منصوبے کے لیے فنڈز استعمال کیے جاسکیں گے۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں یہ بات بھی واضح کی کہ کانگریس کے پاس دیوار کی تعمیر کے لیے فنڈز استعمال کرنے کا مخصوص اختیار نہیں تھا۔ عدالت سے رجوع کرنے والی ایک غیر سرکاری تنظیم کی عہدے دار گلوریا اسمتھ نے عدالتی فیصلے کے بعد کہا کہ فوجی مقاصد کے لیے مختص فنڈز دیوار کی تعمیر پر لگانے سے کیلیفورنیا، نیو میکسیکو اور ایریزونا کی رہایشی آبادیاں اور زمینیں تباہ ہوجائیں گی۔ عدالت عظمیٰ کے فیصلے پر اپنی ٹوئٹ میں امریکی صدر نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے اسے بڑی فتح قرار دیا۔
