واشنگٹن ،24جون (سیاست ڈاٹ کام) اقوام متحدہ کے ذریعہ واشنگٹن پوسٹ کے لیے کالم لکھنے والے جمال خشوگی کے قتل کی جانچ فیڈرل بیورآف انوسٹی گیشن (ایف بی آئی) سے کرائے جانے کی درخواست کے بیچ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے خشوگی کے مسئلہ کو فراموش کرتے ہوئے سعودی عرب کی تعریف کی ہے اور اسکے ساتھ تجارت کو اہمیت دی ہے ۔اقوام متحدہ نے ہفتہ کو ایک رپورٹ جاری کرکے کہاتھا کہ کس طرح سے خشوگی کا قتل کرنے والی سعودی عرب کی ایک ٹیم نے ان کے قتل سے پہلے انھیں ’قربانی کا بکرا‘ بتایاتھا۔اقوام متحدہ نے ایف بی آئی سے خشوگی کے قتل کی جانچ کرائے جانے کی درخواست کی۔ دریں اثنا ٹرمپ نے اتوار کو ایک نیوز چینل سے کہاکہ خشوگی قتل معاملہ کی اچھی طرح تحقیقات ہوچکی ہے ۔انھوں نے کہاکہ سعودی عرب ،امریکہ کا اہم تجارتی شراکت دار ہے۔ انھوں نے کہا ’’سعودی عرب ایک مقررہ ووقت میں 400سے 450عرب ڈالر تجارت پر خرچ کرتاہے۔ اس کے پاس پیسے ہیں ،نوکریاں ہیں اور وہ ہتھیار پر پیسے خرچ کرتاہے ۔میں اس کے ساتھ تجارت نہ کرنے کی بے وقوفی نہیں کرسکتا۔اگر وہ امریکہ کے ساتھ تجارت نہیں کرے گا تو کیا کرے گا ؟ وہ روس یا چین کے پاس جائے گا اور انکے ساتھ تجارت کرے گا ‘‘۔اس قبل ٹرمپ نے ایران کے ذریعہ جمعرات کو امریکہ کے ایک جاسوسی ڈرون کو مار گرائے جانے کے واقعہ کے بعد کہاتھا’’ ہم جنگ نہیں چاہتے لیکن اگرایران کے ساتھ جنگ کرنی پڑی تو ایسی تباہی ہوگی جو دنیا نے کبھی نہیں دیکھی ہوگی ‘‘۔