ٹرمپ کی دھمکی پر جنگ بندی، 140 کروڑ عوام کی عزت نفس کا سودا

,

   

مرکزی حکومت نے پاکستان کو سبق سکھانے کا موقع گنوادیا، ملک کو راہول گاندھی کی قیادت کی ضرورت، نریندر مودی میں ہمت اور حوصلے کی کمی
بی جے پی سیاسی فائدہ حاصل کرنے کوشاں، ملکاجگیری میں جئے ہند ریالی، عوامی نمائندوں اور ہزاروں افراد کی شرکت، چیف منسٹر ریونت ریڈی کا خطاب
حیدرآباد 29 مئی (سیاست نیوز) چیف منسٹر ریونت ریڈی نے الزام عائد کیاکہ وزیراعظم نریندر مودی نے امریکی صدر ٹرمپ کے دباؤ کے تحت پاکستان کے ساتھ جنگ بندی کا اعلان کرتے ہوئے 140 کروڑ ہندوستانیوں کی عزت نفس کا سودا کیا ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ پاکستان کے خلاف کارروائی اور مقبوضہ کشمیر کو حاصل کرنے کا نادر موقع ہندوستان نے گنوادیا ہے اور اچانک سیز فائر کے سبب ہندوستانی افواج کے حوصلے پست ہوگئے۔ چیف منسٹر آج ملکاجگیری میں آل انڈیا کانگریس کمیٹی کی ہدایت پر منعقدہ جئے ہند ریالی سے خطاب کررہے تھے۔ ریالی میں ہزاروں کی تعداد میں کانگریس کارکنوں اور عوام نے شرکت کی۔ میڑچل اسمبلی حلقہ کے باچوپلی سے ریالی کا آغاز ہوا اور کے جی آر کنونشن سنٹر پہونچ کر ریالی جلسہ عام میں تبدیل ہوگئی۔ ریالی میں اے آئی سی سی انچارج تلنگانہ میناکشی نٹراجن، صدر پردیش کانگریس مہیش کمار گوڑ، ریاستی وزراء اتم کمار ریڈی، سریدھر بابو، پونم پربھاکر، اے آئی سی سی ایکس سرویس مین سیل کے صدرنشین کرنل روہت چودھری، رکن قانون ساز کونسل عامر علی خاں، رکن راجیہ سبھا انیل کمار یادو، رکن کونسل وجئے شانتی، سابق رکن راجیہ سبھا وی ہنمنت راؤ، سابق رکن پارلیمنٹ مدھو یاشکی گوڑ، اے آئی سی سی سکریٹری سمپت کمار، ٹمریز کے صدرنشین فہیم قریشی کے علاوہ میڑچل، ملکاجگیری کے ارکان اسمبلی و کونسل نے شرکت کی۔ چیف منسٹر نے کہاکہ پہلگام دہشت گرد حملہ کے بعد سارے ملک نے ایک آواز ہوکر مرکزی حکومت کی تائید کی تاکہ پاکستان کو سبق سکھایا جاسکے۔ کانگریس قیادت نے کل جماعتی اجلاس میں سیاسی اختلافات بالائے طاق رکھتے ہوئے مرکزی حکومت کی مکمل تائید کی اور فوج کو مکمل اختیارات دینے کا مشورہ دیا۔ راہول گاندھی اور ملکارجن کھرگے نے پاکستان کے خلاف کسی بھی کارروائی کی تائید کی۔ اُنھوں نے کہاکہ آپریشن سندور کے تحت محض 4 دن کی جنگ کے بعد امریکی صدر کی دھمکی پر ہندوستان نے جنگ بندی کا اعلان کردیا۔ ٹرمپ نے خود اعلان کیاکہ ہندوستان کو دھمکاکر جنگ بندی کے لئے مجبور کیا گیا ہے۔ ریونت ریڈی نے سوال کیاکہ ہندوستان کی آخر کیا مجبوری تھی کہ سیز فائر سے اتفاق کیا گیا حالانکہ وزیراعظم کو چاہئے تھا کہ وہ سیز فائر کے مسئلہ پر کل جماعتی اجلاس طلب کرتے۔ ریونت ریڈی نے کہاکہ جنگ کیلئے بہادری و ہمت کے ساتھ منصوبہ بندی کامیابی کی ضمانت ہوتی ہے اور نریندر مودی میں اِس کی کمی ہے۔ ملک کے عوام آج اندرا گاندھی کو یاد کررہے ہیں جنھوں نے 1967ء میں چین اور پھر 1971ء میں پاکستان کو سبق سکھایا تھا۔ اُنھوں نے کہاکہ چین نے ہندوستان کے 4 ہزار کیلو میٹر علاقہ پر قبضہ کرلیا لیکن مودی حکومت کسی کارروائی کے موقف میں نہیں ہے۔ اندرا گاندھی نے دنیا کو یہ پیام دیا تھا کہ ہندوستان کے خلاف کسی بھی بُری نظر کو برداشت نہیں کیا جائیگا ۔ 1971ء میں پاکستان سے جنگ کے دوران اُس وقت کے امریکی صدر نے اندرا گاندھی کو دھمکی دی تھی کہ اگر جنگ بندی نہیں کی گئی تو امریکہ پاکستان کے ساتھ جنگ میں حصہ لے گا۔ اندرا گاندھی نے امریکی صدر کی دھمکی کو قبول کرکے اُنھیں پاکستان کے ساتھ مقابلہ کرنے کا چیلنج کیا کیوں کہ ہندوستان دونوں ممالک کو سبق سکھانے کا عزم رکھتا تھا۔ اندرا گاندھی نے پاکستان کو دو حصوں میں تقسیم کیا اور بنگلہ دیش وجود میں آیا۔ اندرا گاندھی کو خاتون آہن قرار دیتے ہوئے ریونت ریڈی نے کہاکہ مودی کو اگر کارروائی کرنی ہو تو اندرا گاندھی کو اپنے لئے مثال تسلیم کریں۔ اُنھوں نے بی جے پی کی ملک میں ترنگا ریالیوں کو مضحکہ خیز قرار دیا اور کہاکہ پہلگام میں 26 اور کشمیر میں پاکستانی فوج کے حملہ میں 36 شہری ہلاک ہوئے لیکن مرکز کو اُن کی کوئی فکر نہیں ہے۔ بی جے پی آپریشن سندور پر سیاسی فائدہ حاصل کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ ریالیوں میں مودی کی جانب سے پاکستان کے بجائے راہول گاندھی اور کانگریس کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔ اُنھوں نے سوال کیاکہ چین اور پاکستان کو شکست دینے اور فوج کی مکمل تائید پر کیا کانگریس پر تنقید کی جارہی ہے؟ اُنھوں نے سوال کیاکہ سیاسی مقصد براری کے لئے ترنگا ریالیوں کے بجائے مہلوک شہریوں کی فکر کیوں نہیں ہے۔ ملک کے اتحاد و سالمیت سے مودی حکومت نے سمجھوتہ کرلیا اور 140 کروڑ عوام کی عزت نفس کو ٹرمپ کے پاس گروی رکھ دیا۔ ریونت ریڈی نے مرکز سے سوال کیاکہ جنگ میں ہندوستان کے کتنے رافیل جنگی طیاروں کا نقصان ہوا ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ اچانک جنگ بندی سے نہ صرف فوج بلکہ عوام کے حوصلے پست ہوئے ہیں۔ ملک کو مودی نہیں بلکہ راہول گاندھی کی قیادت کی ضرورت ہے۔ راہول گاندھی چین و پاکستان کو سبق سکھانے کا عزم رکھتے ہیں۔ اُنھوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ اِس بات کا عہد کریں کہ آئندہ انتخابات میں راہول گاندھی کو ملک کے وزیراعظم کے عہدہ پر فائز کرنے ہرممکن جدوجہد کریں گے۔ اُنھوں نے کہاکہ مودی ملک کا تحفظ نہیں کرسکتے اور راہول گاندھی کو وزارت عظمیٰ پر فائز کیا جانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔1