حیدرآباد ۔ یکم ۔ اکٹوبر(سیاست نیوز) امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے ویزاکی اجرائی کے متعلق سخت اقدامات امریکی کمپنیوں کو ہندستان کا رخ کرنے پر مجبور کر رہی ہیں اور امریکی کمپنیوں کی جانب سے دنیا بھر کے مختلف ممالک میں گلوبل کیاپبلیٹی سنٹرکے قیام کے ذریعہ امریکی کمپنیاں اپنے کاموں کو دیگر ممالک میں کروانے کی منصوبہ بندی کرنے لگے ہیں۔ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے H1B ویزوں کے سلسلہ کئے جانے والے اقدامات نے ملٹی نیشنل کمپنیوں کو اپنے مستقبل کے متعلق منصوبہ بندی کرنے پر مجبور کردیا ہے اور وہ اپنے باصلاحیت اور ہنرمند نوجوانوں کو امریکہ میں موجود اپنی کمپنیوں میں ملازمت فراہم کرنے کے بجائے ان کے ممالک میں پہنچ کر کمپنیوں کے قیام کا جائزہ لے رہے ہیں ۔ کئی ملٹی نیشنل کمپنیوں کے ذمہ داروں نے امریکی حکومت کے فیصلہ کو ملٹی نیشنل کمپنیوں کے مفادات کے مغائر قرار دیتے ہوئے اپنی ورک فورس کے سلسلہ میں از سر نو منصوبہ بندی پر غور کرنا شروع کردیا ہے۔ بتایاجاتا ہے کہ اس سلسلہ میں کمپنیوں کے ذمہ داروں بالخصوص صنعت کاروں‘ محققین اور ماہرین معاشیات نے تبادلہ خیال کرتے ہوئے ہندستان میں گلوبل کیپابلیٹی سنٹرس کے قیام کو ملٹی نیشنل کمپنیوں کے لئے منافع بخش قرار دینا شروع کردیا ہے۔ ذرائع کے مطابق لگژری کاروں کے ڈیاش بورڈ کی تیاری ‘ ڈیزائن کی تیاری کے علاوہ شعبہ طب میں تحقیق اور تجربات ‘ انفارمیشن ٹکنالوجی میں ترقی اور بینک کاری نظام سے متعلق کمپنیوں کی جانب سے بھی اس سلسلہ میں منصوبہ بندی کی جانے لگی ہے۔بتایاجاتا ہے کہ نصف سے زیادہ ماہرین جو کہ امریکہ میں موجود کمپنیوں میں خدمات انجام دے رہے ہیں انہیں ملک واپسی کی صورت میں امریکی کمپنیوں میں ہی خدمات حاصل ہونے کی توقع ہے اور امریکی کمپنیاں ہندستان میں اپنے مراکز کھولنے کا جائزہ لینے لگی ہیں۔3