بیروت : 12 اکٹوبر ( ایجنسیز ) فلسطین کے فوجی گروپ حماس کے اعلیٰ عہدیدار اسامہ حمدان نے کہا ہے کہ غزہ میں موجود یرغمالیوں کی رہائی کا سلسلہ پیر کی صبح صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی سربراہی میں ہونے والے بین الاقوامی کانفرنس سے قبل شروع کر دیا جائے گا ۔ ہفتہ کو فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے حماس کے عہدیدار اسامہ حمدان نے کہا کہ دستخط شدہ معاہدہ کے مطابق پیر کی صبح قیدیوں کا تبادلہ شروع کر دیا جائے گا جس پر معاہدہ میں اتفاق ہوا تھا۔منصوبے کے پہلے مرحلے کے مطابق ان 20 یرغمالیوں کو رہا کیا جائے گا جن کے میں بارے میں اسرائیل کو یقین ہے کہ وہ زندہ ہیں اور ان کے بدلے میں 2000 کے قریب فلسطینی قیدی چھوڑے جائیں گے۔مصر کے صدارتی دفتر کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ ٹرمپ اور مصری صدر عبدالفتاح السیسی پیر کی سہ پہر کو شرم الشیخ میں ہونے والے اجلاس کی سربراہی کریں گے جس میں 20 سے زائد ممالک حصہ لے رہے ہیں۔بیان میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اس اجلاس کا مقصد غزہ میں جنگ کا خاتمہ، مشرق وسطیٰ کے امن اور استحکام کے لیے کوششوں کو آگے بڑھانا اور خطہ میں سلامی و استحکام کے نئے دور کا آغاز کرنا ہے۔اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کا کہنا ہے کہ وہ بھی اس اجلاس میں شریک ہوں گے جبکہ برطانوی وزیراعظم کیئر سٹارمر کے علاوہ اٹلی و سپین کے وزرائے اعظم اور فرانسیسی صدر ایمانوئل میکخواں بھی شریک ہوں گے۔اس بارے میں ابھی تک کوئی واضح بیان سامنے نہیں ا?یا کہ اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتنن یاہو اجلاس میں شریک ہوں گے یا نہیں تاہم حماس کے سیاسی بیورو کے رکن حسام بدران نے کہا ہے کہ حماس اس شریک نہیں ہو گی کیونکہ اس نے قطری و مصری ثالثوں کے کے ذریعہ اس پورے عمل میں حصہ لیا ہے۔غزہ معاہدہ کے حوالے سے واضح پیشرفت ہو جانے کے باوجود اب بھی ثالثوں کے سامنے طویل المدتی سیاسی حل نکالنے کے لیے مشکل صورت حال موجود ہے جس کے لیے ضروری ہو گا کہ مسلح حماس غزہ کی گورننس سے الگ ہو جائے۔
غزہ میں غیر ملکی سرپرستی ہرگز قبول نہیں: حماس
بیروت : 12 اکٹوبر ( ایجنسیز ) فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کا کہنا ہے کہ غزہ کی گورننس خالصتاً فلسطین کا داخلی معاملہ ہے اور اس حوالے سے غیر ملکی سرپرستی قبول نہیں ہے۔عرب میڈیاکے مطابق فلسطینی مزاحمتی تنظیموں حماس، اسلامی جہاد اور پاپولرفرنٹ کا کہناہے غزہ کی گورننس خالصتاً فلسطین کا داخلی معاملہ ہے، کسی غیر ملکی سرپرستی کو قبول نہیں کیا جائے گا۔غزہ جنگ بندی معاہدہ نافذ ہونے کے بعد ہزاروں فلسطینی اپنے گھروں کو لوٹنے لگے ہیں اور امدادی ٹرک بھی غزہ میں داخل ہو رہے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق غزہ کی سول ڈیفنس نے ملبے تلے دبی انسانی باقیات کی تلاش کا عمل بھی شروع کر دیا ہے اور جمعے سے اب تک 155 لاشیں نکالی جاچکی ہیں۔دوسری جانب اسرائیلی فوج نے غزہ معاہدہ کے تحت نئی حدود پر پوزیشنیں سنبھالنی شروع کر دی ہیں۔
حسام بدران کا یہ بھی کہنا تھا کہ صدر ٹرمپ کے منصوبے کے دوسرے مرحلے میں ’کافی مشکلات اور پیچیدگیاں‘ موجود ہیں جبکہ ایک اور رہنما نے شناخت ظاہر نہ کرتے ہوئے بتایا کہ ’ہتھیار ڈالنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔