ٹرمپ کی نظر میں اتحادی ممالک بدتر دشمن !

,

   

واشنگٹن: امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے اتحادیوں اور حریفوں پر جوابی ٹیکس عائد کرنے کا اعلان کردیا، ان کا کہنا ہے کہ امریکہ کے اتحادی تجارت کے معاملے میں دشمنوں سے زیادہ بدتر رہے ہیں۔امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ایک روڈ میپ پیش کیا ہے ، جس کے تحت ان ممالک پر جوابی محصولات عائد کیے جائیں گے جو امریکی درآمدات پر ڈیوٹیز عائد کرتے ہیں۔ اس حوالے سے صدر ٹرمپ کا کہنا ہے کہ تجارتی شراکت داروں پر جوابی ٹیکس لگانا امریکہ کے مفاد میں ہے ، شراکت دار ملکوں پر جوابی ٹیکس سے شفافیت آئے گی۔روس یوکرین جنگ کے حوالے سے امریکی صدر نے کہا کہ روس اور یوکرین میں جنگ ہی نہیں ہونی چاہیے تھی، سابق بائیڈن حکومت نے کچھ نہیں کیا۔انہوں نے کہا کہ فوجی اخراجات میں ایک ٹریلین ڈالر خرچ ہورہے ہیں یہ رقم بہت زیادہ ہے ، میں کہتا ہوں ایک ٹریلین ڈالر دیگر چیزوں پر خرچ ہونا چاہیے ۔ امریکا کے پاس دنیا کا بہترین فوجی سامان موجود ہے ۔روس یوکرین جنگ کے خاتمے سے متعلق انہوں نے کہا کہ میونخ میں روس اور یوکرین کے درمیان بات چیت کا امکان ہے جس میں سعودی عرب بھی شرکت کررہا ہے ۔دوسری جانب وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ کے اقدام سے اقتصادی اور قومی سلامتی کو تقویت ملے گی۔

دنیا کو100 دفعہ تباہ کرسکتے ہیں ، ٹرمپ کا دعویٰ
واشنگٹن: امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ امریکہ کے پاس ایٹمی ہتھیاروں کا اتنا بڑا ذخیرہ موجود ہے کہ ہم 100 دفعہ دنیا کو تباہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کو نئے ایٹمی ہتھیاروں بنانے کی ضرورت نہیں ہے ، اس سے بچنے والی رقم کو دوسرے معاملات پر خرچ کیا جا سکتا ہے ۔امریکی صدر کا کہنا تھا کہ خواہش ہے کہ امریکہ، روس اور چین اپنے دفاعی بجٹ کو آدھا کردیں۔ٹرمپ نے کہا ہے کہ روسی صدر ولادیمیر پوتن اور چینی صدر شی جن پنگ سے ملا قات میں یہ پیشکش رکھنے کا ارادہ رکھتا ہوں۔

ٹرمپ ۔مودی ملاقات،تہور رانا کی عنقریب ہندوستان کو حوالگی
ہندوستان کو تیل اور گیس فراہم کرنے کا اعلان، جدید ہتھیاروں کے اربوں ڈالرس کے معاہدے

واشنگٹن: ڈونالڈ ٹرمپ نے نریندر مودی کو ’عظیم دوست‘ بتایا جبکہ ہندوستانی وزیر اعظم نے کہا کہ دوستی میں مزید قربت آئے گی۔ اس دوران امریکہ نے ممبئی حملوں کے مجرم پاکستانی نژاد تہور حسین رانا کو ہندوستان کے حوالے کرنے کا اعلان کیا ہے۔امریکہ کے صدر ڈونالڈ ٹرمپ اور ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعرات کو وائٹ ہاؤس کے اوول آفس میں ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کی۔ دونوں رہنماؤں نے دونوں ملکوں کے تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کا عزم کیا ہے۔ وزیر اعظم مودی کو خوش آمدید کہتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ ہمارے درمیان بہت اچھی دوستی ہے جس میں مزید قربت آئے گی۔ جب کہ ہندوستانی رہنما نے صدر ٹرمپ کی امریکہ کے قومی مفادات میں پالیسیوں اور یوکرین جنگ کے خاتمے کیلئے کوشش کی حمایت کی ہے۔ٹرمپ کا مزید کہنا تھا، ”وہ میرے بہت اچھے دوست ہیں۔ ایک طویل عرصے سے ہمارے درمیان شاندار تعلقات رہے ہیں۔‘‘ مودی نے کہا کہ ہم دونوں نے ایک ہی بندھن، باہمی اعتماد اور ایک ہی جوش کے ساتھ اشتراک کیا ہے۔‘‘وزیرِاعظم مودی نے کہا کہ دنیا سمجھتی تھی کہ اس (یوکرین جنگ کے) پورے عمل میں ہندوستان کسی نہ کسی طرح ایک غیر جانبدار ملک ہے۔ لیکن یہ سچ نہیں ہے کیونکہ ہندوستان طرف دار ہے۔ امن کا طرف دار ہے۔ہندوستانی وزیر اعظم نے ٹرمپ کے ’’میک امریکہ گریٹ اگین‘‘ وعدے کی بھرپور تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وہ ‘انڈیا کو دوبارہ عظیم‘ بنانے کیلئے پرعزم ہیں۔ انہوں نے ٹرمپ کی امریکی تحریک ’میک امریکہ گریٹ اگین‘ کے مخفف ایم اے جی اے کے مقابلے میں ایم آئی جی اے یعنی ’میک انڈیا گریٹ اگین‘ کا مخفف بھی استعمال کیا۔صدر ٹرمپ نے اعلان کیا کہ 2008 ء کے ممبئی دہشت گردانہ حملے کے پیچھے سازش کرنے والوں میں سے ایک کو ہندوستان کے حوالے کیا جائے گا۔انہوں نے کہا، ”انہیں(تہور حسین رانا کو) اب قانونی کارروائی کا سامنا کرنے کیلئے ہندوستان بھیجا جائے گا۔ ہم انہیں فوری طور پر ہندوستان کے حوالے کر رہے ہیں اور ہمارے پاس کچھ اور درخواستیں ہیں اور کچھ دیگر کو ان کے حوالے کر دیا جائے گا۔‘‘ہندوستان کافی عرصے سے رانا کی حوالگی کا مطالبہ کر رہا ہے۔ مودی نے تہور حسین رانا کو امریکہ سے ہندوستان کے حوالے کرنے کی اجازت دینے پر ٹرمپ کا شکریہ ادا کیا۔ایک بار امریکی عدالت نے تہور رانا کو ہندوستان کے حوالے کرنے کی اجازت بھی دے دی تھی۔ لیکن گذشتہ سال نومبر میں انہوں نے اس پر نظرثانی کی درخواست دائر کی تھی۔ اس درخواست کو بھی گزشتہ ماہ سپریم کورٹ نے مسترد کر دیا تھا۔رانا کو 2013 ء میں امریکہ میں اپنے دوست ڈیوڈ کولمین ہیڈلی کے ساتھ ممبئی حملوں اور ڈنمارک میں حملوں کی منصوبہ بندی کرنے کا مجرم پایا گیا تھا۔ ان مقدمات میں تہور حسین رانا کو امریکی عدالت نے 14 سال قید کی سزا سنائی تھی۔ ہیڈلی بعد میں وعدہ معاف سرکاری گواہ بن گئے تھے۔
پاکستانی نژاد کینیڈین شہری رانا اس وقت امریکہ کی جیل میں ہیں۔ دریں اثناء دونوں رہنماؤں نے مختلف عالمی اور دوطرفہ مسائل پر بات چیت کی۔ملاقات میں ٹرمپ نے کہا کہ امریکہ ہندوستان کو تیل اور گیس فراہم کرے گا، کیونکہ امریکہ کے پاس یہ وسائل کافی مقدار میں موجود ہیں۔امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ملاقات کے بعد کہا کہ انہیں ہندوستانی وزیراعظم سے ملاقات کرکے خوشی ہوئی اور گزشتہ دور صدارت میں مودی کے ساتھ تعلقات انتہائی مضبوط رہے ہیں۔دوسری جانب ہندوستانی وزیراعظم نریندر مودی نے ٹرمپ کو صدر منتخب ہونے پر مبارکباد دی اور کہا کہ ہندوستان امریکہ کے ساتھ اپنے اسٹریٹجک تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کیلئے پرعزم ہے۔ملاقات کے دوران مودی پرچیاں دیکھ کر بیان پڑھتے نظر آئے، جس پر امریکی میڈیا نے توجہ دی۔ نریندر مودی نے امریکہ کے پہلے سرکاری دورے میں نیوکلیئر توانائی، لڑاکا طیارے اور اربوں ڈالرز کے فوجی معاہدے کرلیے۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر اور ہندوستانی وزیراعظم سے ملاقات میں لڑاکا طیارے اور جدید فوجی ہتھیاروں کی خریداری کے معاہدے طے پاگئے۔ان معاہدوں کے تحت امریکہ ہندوستان کو ایف-35 لڑاکا طیاروں سمیت کئی ارب ڈالرز کا فوجی اور جنگی سامان بھی فراہم کرے گا۔نریندر مودی اور ڈونالڈ ٹرمپ ملاقات میں ہندوستان کے ایٹمی توانائی ایکٹ اور نیوکلیئر ری ایکٹروں کیلئے سول لائبلٹی فار نیوکلیئر ڈیمیج ایکٹ (سی ایل این ڈی اے) پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔