ٹرمپ کے بار بار دعوے پر مودی کب تک خاموش رہیں گے :کانگریس

   

نئی دہلی، 08 جولائی (یو این آئی) پاکستان کے خلاف فوجی کارروائی روکنے میں امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے اہم کردار ادا کرنے کے بار بار دعوے کیے جانے پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کانگریس نے منگل کے روز سوال کیا کہ وزیراعظم نریندر مودی ان دعووں کا مناسب جواب دینے کے بجائے خاموش کیوں ہیں۔ کانگریس کے میڈیا انچارج جے رام رمیش نے آج یہاں جاری پریس بیان میں کہا کہ گزشتہ 59 دنوں میں صدر ٹرمپ نے کم از کم 21 مرتبہ یہ دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے مئی میں ہندوستان اور پاکستان کے درمیان چار روزہ فوجی کارروائی کو روکنے کے لیے ذاتی طور پر مداخلت کی تھی۔ جے رام رمیش نے کہا کہ امریکی صدر نے کہا ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان جاری فوجی کارروائی نیوکلیئر جنگ میں تبدیل ہونے کے دہانے پر تھی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ انہوں نے دونوں ممالک کو امریکہ کے ساتھ تجارت بند کرنے کی دھمکی دی تھی اور کہا تھا کہ دونوں ممالک فوجی کارروائی فوری طور پر بند کریں، ورنہ آپ امریکی مارکیٹ اور سرمایہ کاری تک رسائی سے محروم ہو جائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ بیانات ایسے وقت میں آرہے ہیں جب ٹرمپ امریکہ، ہندوستان اور پاکستان کے درمیان نئے تجارتی معاہدے کے امکان کا اعلان کر رہے ہیں۔ انہوں نے پوچھا کہ سوال یہ ہے کہ وزیراعظم مودی اس معاملے پر اپنی خاموشی کب توڑیں گے ؟