اسلام آباد: پاکستان کا کہنا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کے دور میں امریکہ کے ساتھ پاکستان کے تعلقات مزید گہرے ہونے کی توقع ہے۔ دفتر خارجہ کے مطابق امریکہ نے آئندہ ستمبر تک تمام افغان باشندوں کو اپنے یہاں دوبارہ آباد کرنے کا وعدہ کیا تھا۔جمعرات کے روز پاکستانی دفتر خارجہ نے اس امید کا اظہار کیا کہ ٹرمپ انتظامیہ کی نئی حکومت کے دوران امریکہ کے ساتھ پاکستان کے تعلقات مزید گہرے ہوں گے۔ تاہم ترجمان نے اس بات پر بھی زور دیا کیا کہ اندرونی معاملات میں عدم مداخلت ہی دو طرفہ تعلقات کی ایک اہم بنیاد ہے۔دفتر خارجہ کے ترجمان شفقت علی خان نے ہفتہ وار بریفنگ کے دوران کہا، ’’پاکستان امریکہ تعلقات ہمارے لیے بہت اہم ہیں۔ یہ دہائیوں پرانی، مضبوط میراث پر مبنی ہیں، جس پر ہم انہیں تعمیر کر سکتے ہیں اور ہم ان تعلقات کو آگے بڑھانے کیلئے نئی انتظامیہ کے ساتھ مل کر کام کرنے کیلئے تیار ہیں۔‘‘جنوبی ایشیا سے متعلق ٹرمپ انتظامیہ کا نقطہ نظر قدر مختلف ہے، جس میں ہندوستان اور چین کے تئیں امریکی پالیسیوں کو ترجیح حاصل ہو گی، اس لیے بہت سے ماہرین متنبہ کر رہے ہیں کہ اس صورتحال میں اسلام آباد اور واشنگٹن کے تعلقات کے سرد مہری کا شکار ہونے کا امکان ہے۔واضح رہے کہ سی پیک جیسے منصوبوں کے تحت چین کے ساتھ پاکستان کا تعاون اور ہندوستان کے ساتھ اس کے کشیدہ تعلقات کو واشنگٹن میں اکثر تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔تعلقات کی کثیر جہتی نوعیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے دفتر خارجہ کے ترجمان شفقت علی خان نے کہا کہ یہ تعلقات،’’متعدد شعبوں کا احاطہ کرتے ہیں اور ہم اپنے تعلقات کی مثبت رفتار کو جاری رکھنے اور نئی انتظامیہ کے ساتھ منسلک رہنے کے منتظر ہیں۔‘‘مضبوط امریکی تعلقات کیلئے پاکستان کی مسلسل وابستگی پر زور دیتے ہوئے شفت خان نے اندرونی معاملات میں عدم مداخلت کے اصول کو برقرار رکھنے پر زور دیا۔ ان کا کہنا تھا،’’یہ ان اصولوں کا جزو ہے، جن پر بین ریاستی تعلقات کی تشکیل ہوتی ہے۔
‘‘واضح رہے کہ پاکستان کی اندرونی سیاست اور اس حوالے سے پائے جانے والے خدشات بھی معاملات کو پیچیدہ بناتے ہیں۔ گذشتہ برس امریکی کانگریس میں پاکستان میں جمہوریت اور انسانی حقوق جیسے امور پر سوالات اٹھائے گئے تھے۔اس حوالے سے درجنوں ارکان کانگریس نے اس وقت کے صدر جو بائیڈن سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ سابق وزیر اعظم عمران خان سمیت سیاسی قیدیوں کی رہائی کی وکالت کریں۔اس دوران اسلام آباد کے خدشات میں مزید اضافہ کرتے ہوئے ٹرمپ انتظامیہ کے خصوصی ایلچی برائے خصوصی مشن رچرڈ گرینل نے بھی عمران خان کے ساتھ ہونے والے سلوک پر کھل کر تنقید کی اور ان کی رہائی پر زور دیا ہے۔