قومی سوگ کا اعلان ‘اتوار کی شام تک امریکہ میں پرچم سر نگوں رہیں گے
واشنگٹن۔11؍ستمبر( ایجنسیز)امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے قریبی ساتھی اور دائیں بازو کے کارکن چارلی کرک کو جمعرات کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ وہ یوٹاہ ویلی یونیورسٹی کے پروگرام میں شرکت کیلئے پہنچے تھے۔ صدر ٹرمپ نے چارلی کرک کے قتل پر دکھ کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے خود ایک سوشل میڈیا پوسٹ شیئر کرکے اس واقعے کی جانکاری دی۔ ٹرمپ نے امریکہ میں قومی سوگ کا اعلان کیا ہے۔کرک یوٹاہ ویلی یونیورسٹی میں منعقدہ ایک مباحثے میں حصہ لے رہے تھے۔ اس دوران وہ خیمہ کے نیچے مائیک تھامے بول رہے تھے کہ اچانک ایک شخص نے ان پر گولی چلا دی۔ گولی کرک کی گردن میں لگی۔ گولی لگتے ہی کرک زمین پر گر گے اور خون بہنے لگا۔ انہیں فوری طور پر ہاسپٹل میں داخل کرایا گیا لیکن وہاں ڈاکٹروں نے کرک کو مردہ قرار دے دیا۔امریکی صدر ٹرمپ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ پر کرک کے بارے میں ایک پوسٹ شیئر کی۔ انہوں نے لکھاکہ عظیم چارلی کرک اب اس دنیا میں نہیں رہے۔ امریکی نوجوان کو ان سے بہتر کوئی نہیں سمجھتا۔ ہر کوئی ان سے پیار کرتا ہے اور ان کا احترام کرتا ہے۔ میلانیا اور میں ان کی اہلیہ ایریکا اور پورے خاندان سے تعزیت کا اظہار کرتے ہیں۔ٹرمپ نے ایک اور پوسٹ میں لکھاکہ چارلی کرک ایک حقیقی عظیم امریکی محب وطن تھے۔ ان کے اعزاز میں، میں حکم دیتا ہوں کہ اتوار کی شام چھہ بجے تک امریکہ میں تمام امریکی پرچم سر نگوں رہیں گے۔وائٹ ہاؤس نے چارلی کرک کے قتل کے بعد ڈونالڈ ٹرمپ کی ایک ویڈیو شیئر کی ہے۔ اس کے ذریعہ ٹرمپ نے کہا کہ میں تمام امریکیوں سے کہتا ہوں کہ وہ امریکی اقدار کو اپنائیں جن کے لیے چارلی کرک نے اپنی جان دی یہ اقدار ہیں آزادی اظہار، شہریت، قانون کا احترام اور حب الوطنی اور خدا سے محبت۔