ٹرمپ کے 50 فیصد ٹیرف پر امریکی اشیاء کے بائیکاٹ کی اپیل

,

   

ہندوستان میں مک ڈونالڈس ، کوکاکولا ، ایمیزون اور ایپل و دیگر پراڈکٹس کیخلاف احتجاج کا رجحان

نئی دہلی : مک ڈونالڈس اور کوکاکولا سے لیکر ایمیزون اور ایپل جیسی امریکہ کی ملٹی نیشنل کمپنیوں کو ہندوستان میں بائیکاٹ کی اپیلوں کا سامنا ہے کیونکہ بزنس ایکزیکٹیو اور وزیراعظم نریندر مودی کے حامی امریکی ٹیریف کے خلاف احتجاج کیلئے مخالف امریکی رجحان کو بڑھاوا دے رہے ہیں ۔ مثال کے طور پر میٹا کمپنی کے واٹس ایپ اور اسی طرح ڈومینوز کیلئے ہندوستان سب سے بڑی مارکٹ ہے جس کی شاخیں اس ملک میں کسی بھی دیگر برانڈ سے کہیں زیادہ ہے ۔ پیپسی اور کوکاکولا جیسے مشروبات اکثر جگہوں پر غالب نظر آتے ہیں اور جب کبھی کوئی نیا ایپل اسٹور کھلتا ہے یا اسٹار بکس کیفے کوئی ڈسکاؤنٹس کی پیشکش کرتا ہے تو لوگوں کی قطاریں لگ جاتی ہیں ۔ اگرچہ فروخت متاثر ہونے کے فوری طور پر کوئی اثرات ظاہر نہیں ہوئے ہیں لیکن سوشل میڈیا اور آف لائن بھی ایسی باتیں اور اپیلیں بڑھتی جارہی ہیں کہ امریکی پروڈکٹس کو چھوڑکر مقامی اشیاء خریدیں ۔ کیونکہ ڈونالڈ ٹرمپ نے ہندوستان سے برآمد کی جانے والی اشیاء پر 50 فیصد ٹیرف لاگو کردیا ہے ۔ اور اس اقدام نے برآمد کنندگان کو بڑا جھٹکا دیا اور اس کے ساتھ نئی دہلی اور واشنگٹن کے درمیان روابط کو نقصان پہنچایا ہے ۔ مک ڈونالڈس ، کوکاکولا ، ایمیزون اور ایپل کمپنیوں نے نیوز ایجنسی رائٹرس کی جانب سے رابطہ پر فوری کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا ۔ ہندوستان کی ایک تنظیم کے شریک بانی منیش چودھری نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم سے اپیل کرتے ہوئے کسانوں اور اسٹارٹ اپس پر زور دیا کہ میک ان انڈیا کو عالمی رجحان بنائیں اور ساؤتھ کوریا سے سیکھیں جس نے فوڈ اور بیوٹی پروڈاکٹس کو دنیا بھر میں مشہور کردیا ہے ۔ ایک اور ادارہ کے سی ای او رام شاستری نے سوشیل میڈیا پر لکھا کہ ہندوستان کو چین کی طرح اپنے ملک میں تیار کئے گئے ٹوئٹر / گوگل / یوٹیوب / واٹس ایپ / فیس بک کا چلن شروع کرنا چاہئیے ۔ گزشتہ اتوار کو وزیراعظم مودی نے بھی خصوصی اپیل میں زور دیا تھا کہ ہندوستانیوں کو خودمکتفی بننے کی ضرورت ہے ۔ برسراقتدار بی جے پی سے جڑے سودیشی جاگرن منچ نے اتوار کو ملک بھر میں چھوٹی چھوٹی عوامی ریالیاں نکالتے ہوئے عوام سے امریکی پراڈکٹس کا بائیکاٹ کرنے کی اپیل کی ہے۔ منچ کے شریک کنوینر اشونی مہاجن نے کہا کہ لوگ اب ہندوستانی اشیاء کو پسند کررہے ہیں ۔ بیرونی پروڈکٹس سے مکمل دوری کیلئے کچھ وقت ضرور لگے گا۔