ٹریفک آمد و رفت کے دوران پولیس کی کارکردگی پر نظر

   

حیدرآباد ۔ 12 اکٹوبر (سیاست نیوز) حیدرآباد شہر میں روزانہ 40-30 لاکھ سے زیادہ گاڑیاں سڑکوں پر چلتی ہیں۔ 520 سے زیادہ ٹریفک چوراہوں پر خلاف ورزی کرنے والوں کے روزانہ 20 ہزار سے زائد چالان جاری کئے جاتے ہیں۔ تاہم ٹریفک کو منظم کرنے کیلئے دن بھر محنت کرنے کے باوجود کہیں نہ کہیں پولیس کے رویے پر الزامات لگائے جارہے ہیں۔ پولیس پر تنقید کی جارہی ہیکہ وہ فیلڈ لیول پر اپنے فرائض سرانجام دینے کے بجائے سیل فون پر وقت گزار رہے ہیں۔ اس پر روک لگانے کے ارادے سے ٹریفک جوائنٹ کمشنر جوئل ڈیوس کی نگرانی میں ایک فیلڈ مانیٹرنگ سیل قائم کیا گیا ہے جس کیلئے ایک انسپکٹر اور پانچ کانسٹیبل تعینات کئے گئے ہیں۔ یہ سبھی سٹی ٹریفک ڈپارٹمنٹ میں ہونے والے مسائل، مرکزی راستوں اور داخلی سڑکوں پر حائل رکاوٹوں کی نشاندہی کرتے ہیں اور اصلاحی اقدامات کی سفارش کرتے ہیں۔ شہر میں تین ٹریفک رونس ہیں جس کے تحت 28 ٹریفک پولیس اسٹیشنز ہیں۔ اعلیٰ حکام نے ڈی سی پی کی سطح سے لیکر ہوم گارڈ تک فیلڈ سطح پر ٹریفک کو منظم کرنے کے واضح احکامات دیئے ہیں۔ ذرائع کے بموجب چند پولیس اہلکاروں کے طرزعمل کے خلاف الزامات لگائے جانے کے بعد اندرونی انکوائری کی گئی اور چند اہلکاروں کو چارج میمو بھی دیا گیا۔ اگرچہ اعلیٰ حکام نے افسران کو ٹریفک کے اوقات میں فیلڈ پر رہنے کا مشورہ دیا ہے لیکن کچھ اپنے دفاتر تک ہی محدود ہیں۔ مانیٹرنگ سیل نے پایا کہ روزانہ وصولی میں مصروف ہیں اور بعض ٹریفک کانسٹیبلس کے خلاف بھی شکایات وصول ہوئی ہیں جس کی انکوائری کی جارہی ہے۔ ش