ٹریفک نظام کو باقاعدہ بنانے کیلئے عوام سے تعاون کی خواہش

   

کم عمر بچوں کو گاڑیاں چلانے پر مقدمات کا انتباہ ، اے سی پی نظام آباد سید مستان علی کی نمائندہ سیاست سے بات چیت
نظام آباد۔13 مئی ۔ ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) ٹریفک اے سی پی سید مستان علی نے سیاست نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ شہر میں نابالغ لڑکے گاڑیاں چلانے پر اور بغیر ہیلمٹ کی گاڑی چلانے اور بغیر اجازت سائرن کے استعمال کے خلاف سخت کاروائی کی جا رہی ہے۔ سید مستان علی ایک ہفتہ قبل نظام آباد اے سی پی کی حیثیت سے جائزہ حاصل کیا تھا۔ انہوں نے ٹریفک کو باقاعدہ بنانے کے لیے بڑے پیمانے پر اقدامات کرتے ہوئے عوام سے تعاون کی خواہش کی۔ انھوں نے کہا کہ خاص طور سے نابالغ لڑکوں کو گاڑیاں دینے کی وجہ سے نقصانات ہو رہے ہیں ۔ اگر کوئی نابالغ گاڑی چلاتا ہوا پکڑا گیا تو ان کے والدین کو پولیس اسٹیشن طلب کیا جائے گا اور ان کی کونسلنگ کی جائے گی اور انہیں ریمانڈ بھی کیا جائے گا اور لائیسنس منسوخ کرنے کے علاوہ تین سال تک آر سی بک کو معطل کیا جائے گا جس کی وجہ سے نقصانات کا سامنا کرنا پڑے گا اور ان نابالغوں پر جو مقدمات دائر کیے جاتے ہیں اس کی وجہ سے پاسپورٹ اور دیگر چیزوں میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ان پر دائر مقدمہ ختم ہونے تک انہیں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور گاڑی چلانا بھی مشکل ہو جائے گا لہذا نابالغ کو کسی بھی صورت میں گاڑی چلانے نہ دیں۔ انہوں نے کہا کہ ہیلمٹ کا استعمال کرنا ضروری ہے بغیر ہیلمٹ کے گاڑی چلانے پر جرمانہ عائد کیے جائیں گے اے سی پی مستان علی نے کہا کہ شہر میں بے تحاشہ ٹرافک کو دیکھتے ہوئے ٹرافک نظام کو بہتر بنانے کے لیے سختی کے ساتھ اقدامات کئے جارہے ہیں ۔ آٹو رکشہ کا انشورنس ہونا بے حد ضروری ہے اگر کوئی بھی بغیر انشورنس آٹو چلاتے ہیں تو ان کے خلاف کاروائی کی جائے گی کیونکہ حادثات پیش آنے کی صورت میں آٹو میں سوار مسافروں کے ساتھ ساتھ آٹو کے مالک کو بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے لہذا ہر آٹو کا انشورنس کروانا لازمی ہے ۔ اسی طرح چند افراد خانگی گاڑیوں میں سائرن نصب کرتے ہوئے ٹرافک قواعد کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔ سائرن صرف آر ڈی او سطح کہ عہدیداروں کو استعمال کرنے کی اجازت ہے ان کے علاوہ رکن اسمبلی اور دیگر اعلی عہدیدار کو سائرن استعمال کرنے کی اجازت ہے لیکن چند سیاسی قائدین اپنے گاڑیوں میں سائرن نصب کر رہے ہیں یہ سراسر غلط ہے اور قواعد کے خلاف ہے ۔ ایسے افراد کے خلاف بھی کاروائی کرنے کا ارادہ ظاہر کیا۔ مسٹر مستان علی نے ایمبولنس کے سائرن کے استعمال کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ جس وقت ایمبولنس میں مریض سوار ہوتا ہے اسی وقت انہیں سائرن بجانے کی اجازت ہے ورنہ اُن کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی کیونکہ یہ دیکھا جا رہا ہے کہ ایمبولنس کے ڈرائیورز بغیر مریض کے بھی سائرن بجاتے ہوئے جا رہے ہیں اور یہ قواعد کے خلاف ہے لہذا ان چیزوں پر عمل کرنے کی عوام سے اپیل کرتے ہوئے پولیس کے ساتھ تعاون کرتے ہوئے شہر کی ٹرافک کے نظام کو بہتر بنانے کے لیے ساتھ دینے کی خواہش کی۔