ٹرینی آئی پی ایس عہدیدار پر بیوی کو ہراساں کرنے کا الزام

   

عہدیدار کو نوٹس کی اجرائی متوقع ، ایک دوسرے کے ساتھ محبت کے بعد سب رجسٹرار میں شادی کا انکشاف
حیدرآباد /6 نومبر ( سیاست نیوز ) ٹرینی آئی پی ایس عہدیدار کی مبینہ ہراسانی کا شکار ان کی بیوی انصاف کیلئے اب زور دینے لگی ہے ۔ بھاونا نامی اس لڑکی کے انصاف کیلئے اقدامات پر اب پولیس نے بھی اپنا موقف واضح کردیا ہے ۔ امکان ہے کہ ٹرینی آئی پی ایس عہدیدار مہیشور ریڈی کے خلاف 41 سی آر پی ایس کی نوٹس جاری کی جائے گی ۔ بھاونا نے اس دوران بتایا کہ وہ سال 2018 میں ہوئی ان کی شادی کے ثبوت بھی پولیس کو پیش کرچکی ہے جبکہ دونوں کے درمیان سال 2009 سے معشوقہ چل رہا تھا ۔ بھاونا نے یہ بھی انکشاف کیا کہ شادی کے بعد یہ لوگ سکندرآباد کے علاقہ میں چند روز ایک ساتھ تھے ۔ محبت عاشقی اور 9 سال کے عرصہ سے جان پہچان میں کبھی مہیشور ریڈی کو اس لڑکی کی ذات یاد نہیں آئی ۔ ٹرینی آئی پی ایس عہدیدار کی مبینہ دھوکہ دہی کا شکار اس لڑکی نے الزام لگایا کہ اب جبکہ آئی پی ایس میں سلیکشن ہوچکا ہے ۔ لہذا مہیشور ریڈی نے زائد جہیز کی لالچ میں دوسرے رشتہ کی خاطر اس سے فرار اختیار کرلی ۔ بھاونا نے الزام لگایا کہ 2 سو کروڑ روپئے کی آس میں مہیشور نے اسے ٹھکرادیا ہے ۔ اور اب اس بات کا حوالہ دیا جارہا ہے کہ کم ذات ہونے کے سبب اس کے گھر والے رشتہ کو قبول نہیں کریں گے ۔ اس دوران جواہر نگر پولیس نے اپنا بیان جاری کرتے ہوئے وضاحت کردی کہ پولیس بھاونا کی شکایت پر اقدامات کر رہا ہے ۔ بھاونا جو ایس سی کمیونٹی سے تعلق رکھتی ہے ۔ پولیس کے مطابق بھاونا اور مہیشور ریڈی سال 2009 سے ایک دوسرے کو جانتے ہیں اور انہوں نے 9 فروری 2018 میں کیسرا سب رجسٹرار آفس میں شادی کی تھی اور اس دوران مہیشور ریڈی آئی پی ایس کے لئے منتخب ہوگیا ۔ شکایت حاصل ہونے کے بعد پولیس نے کارروائی کا آغاز کردیا ۔ 18 جولائی 2019 کے دن ان کی کونسلنگ کی گئی اور خوشحال زندگی بسر کرنے کا مشورہ دیا گیا جس کے ایک ماہ بعد بھاونا کمشنر پولیس رچہ کنڈہ سے رجوع ہوئی ۔ جس پر کمشنر پولیس نے اے سی پی کو ہدایت دی کہ وہ اس جوڑے کو کونسلنگ کریں اور مسئلہ کی یکسوئی کریں 4 ستمبر کو یہ کونسلنگ کی گئی اور اس بات کا فیصلہ کیا گیا کہ لڑکا جب اپنی ٹریننگ کی تکمیل کے بعد واپس ہوگا تو تقریب منعقد کی جائے گی اور لڑکے نے ہر روز لڑکی سے بات کرنے کی شرط پر رضامندی کا اظہار کیا ۔ لیکن چند ہفتہ بعد لڑکی دوبارہ پولیس اسٹیشن سے رجوع ہوئی اور انسپکٹر جواہر نگر نے اس خاتون کی شکایت پر مقدمہ درج کرلیا اور ٹرینی آفیسر کو نوٹس جاری کی جائے گی ۔