نئی دہلی : پدماوت ایکسپریس میں دہلی سے پرتاپ گڑھ جانے والے مسلم مسافر عاصم حسین کے نہ صرف کپڑے اتارے گئے بلکہ بیلٹ سے ان کی پٹائی بھی کی گئی اور داڑھی نوچی گئی۔ حملہ آوروں نے ان سے جئے شری رام بولنے کو کہا جن کا تعلق ہندوؤں کے دائیں بازو کے گروپ سے تھا۔ عاصم حسین نے بتایا کہ کچھ ہندو لوگ ہاپوڑ اسٹیشن سے ٹرین میں سوار ہوئے۔ عاصم حسین ایک تاجر ہیں، ٹرین میں سوار ہونے کے بعد اچانک افرا تفری مچ گئی کیونکہ اچانک 8-10 آدمیوں نے عاصم حسین کی جانب دیکھ کر زور سے چیخا، یہ ملا چور ہے۔ عاصم نے رپورٹرس سے گفتگو کرتے ہوئے یہ بات کہی۔ تھوڑی دیر بعد ہندوؤں کے اس گروپ نے انہیں مارنا پیٹنا شروع کردیا۔ ان کے کپڑے ۰کمر تک) اتار دیئے اور ان کی داڑھی نوچتے ہوئے کہا ’’یہ سب ملا لوگ ایسے ہی ہوتے ہیں‘‘۔ بعد ازاں انہوں نے عاصم سے کہا کہ وہ جے شری رام کا نعرہ لگائیں جس پر انہوں نے انکار کردیا۔ عاصم حسین کے انکار پر انہوں نے اتنی زیادہ مارپیٹ کی کہ وہ بے ہوش سے ہوگئے۔ عاصم نے کہا کہ جب مراد آباد اسٹیشن آیا تو انہوں نے مجھے ٹرین سے باہر پلیٹ فارم پر ڈھکیل دیا جہاں کچھ لوگوں نے انہیں کپڑے دیئے۔ اس تمام واقعہ کا ویڈیو وائرل ہوگیا۔ عاصم حسین نے بتایا کہ ٹرین میں جس وقت انہیں زدوکوب کیا جارہا تھا تو کوئی ان کی مدد کے لئے آگے نہیں آیا۔ جب رپورٹرس نے ان سے پوچھا کہ کیا وہ حملہ آوروں کی شناخت کرسکتے ہیں تو انہوں نے نفی میں جواب دیا۔ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد پولیس نے مبینہ طور پر دو حملہ آوروں کو حراست میں لے لیا ہے۔