ڈے؍ نائٹ ٹسٹ فارمیٹ کو برقرار رکھنے پر زور۔ٹسٹ رینکنگ میں نمبر ون ٹیم انڈیا کے کپتان کا مشورہ
گوہاٹی5؍ جنوری ( سیاست ڈاٹ کام)ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے کپتان وراٹ کوہلی نے بین الاقوامی کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے کھیل کی سب سے قدیم شکل ٹیسٹ میں تبدیلی کرنے اور اسے چار دن کرنے کی تجویز کی سختی سے مخالفت کی ہے۔ہندستان اور سری لنکا کے درمیان اتوار سے شروع ہونے والی تین ٹوئنٹی 20 میچوں کی سیریز کے موقع پر کل ایک پریس کانفرنس میں وراٹ نے آئی سی سی کے ٹیسٹ میں تبدیلی پر کہا کہ وہ پانچ دن کے ٹیسٹ فارمیٹ میں کسی طرح کی تبدیلی نہیں چاہتے ہیں۔ غور طلب ہے کہ عالمی ادارے نے سال 2023 سے عالمی ٹیسٹ چمپئن شپ میں چار دنوں کے ٹیسٹ میچ کھیلنے کی تجویز پیش کی ہے، جسے لے کر وہ کافی سنجیدہ دکھائی دے رہا ہے۔ہندوستانی کپتان نے کہاکہ میرے حساب سے ٹیسٹ میں تبدیلی درست نہیں ہے۔ میں نے پہلے بھی کہا ہے کہ ٹیسٹ کو تجارتی طور پر زیادہ فائدہ مند بنانے کیلئے ٹیسٹ میں ڈے نائٹ فارمیٹ شروع کیا گیا ہے۔ لیکن اس شکل میں اتنی زیادہ تبدیلی درست نہیں ہے۔ مجھے ایسا نہیں لگتا کہ چار دن میچ کھیلنا صحیح قدم ہوگا۔ ٹیسٹ کو ڈے نائٹ کرنا ہی اپنے آپ میں بڑا قدم ہے۔انہوں نے کہاکہ میرے حساب سے ٹیسٹ میں تبدیلی کرنے کے پیچھے صرف ایک ہی مقصد ہے اور وہ مہم جوئی پیدا کرنا اور لوگوں کی تعداد کو بڑھانا ہے۔ آپ اسے کم کر کے تین دن کا بھی کر سکتے ہیں۔ مجھے نہیں پتہ کہ آپ کہاں تک تبدیلی کی بات کر سکتے ہیں۔ اس کے بعد آپ ٹیسٹ کرکٹ کے ختم ہونے کی بات کرتے ہیں۔ میں اس طرح کے فیصلوں کے لئے اپنی رضامندی نہیں دے سکتا ہوں۔ مجھے نہیں لگتا ہے کہ یہ ٹھیک ہے۔وراٹ نے کہاکہ ٹیسٹ کرکٹ ہی اصل کرکٹ ہے۔ ابتدا میں کرکٹ ایسے ہی شروع ہوا تھا اور ٹیسٹ کی شکل ہی ایسی ہے جو آپ سب سے زیادہ بین الاقوامی کرکٹ کھیلتے ہیں۔ اس سے پہلے ہندستان واحد ملک تھا جس نے ٹسٹ کرکٹ کو گلابی گیند سے کھیلنے پر سب سے زیادہ سوال اٹھائے تھے اور سب سے آخر میں گزشتہ سال ہی اس نے بنگلہ دیش کے خلاف اپنا پہلا ڈے نائٹ ٹیسٹ کھیلا تھا۔ ٹسٹ میچ کو پانچ روز کے بجائے چار روز کرنے کی تجویز رواں ماہ اس وقت زیر غور آنے کی امید ہے جب بین الاقوامی کرکٹ کونسل 2023 سے آگے کے ٹیسٹ کیلنڈر پر تبادلہ خیال کرے گا۔مگر 31 سالہ کوہلی اس وقت ٹسٹ رینکنگ میں ٹاپ بلے باز بھی ہیں ۔۔انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ نے کہا ہے کہ وہ اس تجویز کی ’محتاط انداز میں حمایت اس لئے کرتا ہے کیونکہ اس سے کھلاڑیوں پر کھیل کا بوجھ کم ہو گا۔آئی سی سی کی ٹسٹ رینکنگ میں انڈیا نمبر ون ٹیم ہے جس نے گذشتہ چھ ٹسٹ سیریز میں سے پانچ سیریز میں کامیابی حاصل کی ہے جبکہ ایک ڈرا ہوئی ہے۔ ویراٹ نے مزید کہا کہ ’ابتدائی طور پر کرکٹ کا آغاز کیسے ہوا۔ پانچ روزہ ٹسٹ میچ بین الاقوامی سطح پر آپ کا سب سے بڑا امتحان ہو سکتا ہے۔‘’اسے تبدیل نہیں کیا جانا چاہیے۔‘دسمبر 2017 میں ساؤتھ افریقہ نے زمبابوے کے خلاف چار روزہ ٹسٹ میچ کھیلا تھا جبکہ جولائی 2019 میں انگلینڈ نے لارڈز کے میدان پر آئرلینڈ کے خلاف چار روزہ ٹیسٹ کھیلا تھا۔