ٹمریز کے اسکولوں میں داخلوں میں کمی پر تشویش کا اظہار

   

اسکولس کی کشادگی سے قبل طلباء کی تعداد میں اضافہ کے اقدامات کی عہدیداروں کو ہدایت
حیدرآباد۔3۔جون۔(سیاست نیوز) ٹمریز کے تحت چلائے جانے والے اسکولوں میں داخلوں کی تعداد میں ریکارڈ کی جانے والی گراوٹ اور اسکولوں کی کشادگی کے قریب ہونے کے باوجود نئے داخلوں کی تعداد میں اضافہ نہ ہونے پر انچارج اسپیشل سیکریٹری محکمہ اقلیتی بہبود محترمہ شیخ یاسمین باشاہ نے شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے عملہ کو ہدایت دی کہ وہ ٹمریز کے اسکولوں میں داخلوں کی تعداد میں اضافہ کرنے کے اقدامات کریں۔چند یوم قبل روزنامہ سیاست میں ٹمریز کے اسکولوں میں داخلوں کے سلسلہ میں رپورٹ کی اشاعت کے بعد صدر ٹمریز جناب محمد فہیم قریشی نے جائزہ اجلاس طلب کرتے ہوئے مختلف احکامات جاری کئے تھے اور اس اجلاس کے دوران ٹمریز میں خدمات انجام دینے والے پولیس اہلکار جو کہ جونیئراسسٹنٹ کی خدمات کو محکمہ پولیس کے حوالہ کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا تھا لیکن اس کے باوجود ان احکامات پر عمل آوری کے سلسلہ میں کوئی اقدامات نہیں کئے گئے بلکہ اعلیٰ عہدیداروں کی جانب سے صدر ٹمریز کے جائزہ اجلاس میں کئے گئے فیصلوں کو منظوری نہیں دی گئی اور نہ ہی جونیئر اسسٹنٹ کی خدمات کو اس کے اپنے محکمہ کے حوالہ کرنے کودی گئی منظوری کی توثیق کی گئی ۔ذرائع کے مطابق انچارج اسپیشل سیکریٹرینے آج ٹمریز کے صدر دفتر پہنچ کرمختلف امور کا جائزہ لیا اور داخلوں کے متعلق تمام تر تفصیلات حاصل کرنے کے بعد عہدیداروں کو اس بات کی ہدایت دی کہ وہ اسکولوں کی کشادگی سے قبل گھر گھر پہنچ کر تلنگانہ ریاستی اقلیتی اقامتی اسکولوں میں داخلہ کے حصول کے سلسلہ میں عوام میں شعور اجاگر کریں کیونکہ نئے تعلیمی سال کے آغاز سے قبل کے اعداد و شمار کا جائزہ لینے پر اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ ریاست بھر میں مجموعی اعتبار سے مخلوعہ نشستوں پر محض 20 فیصد داخلے یقینی بنائے گئے ہیں جبکہ 80 فیصدنشستیں اب بھی مخلوعہ ہیں۔تلنگانہ ریاستی اقلیتی اقامتی اسکولوں کے صدر دفتر میں جاری جونیئر اسسٹنٹ کی من مانی کا بہ چشم خود مشاہدہ کیا ۔ٹمریز میں جاری صورتحال کو فوری طور پر بہتر بنانے کے اقدامات نہ کئے جانے کی صورت میں ریاست تلنگانہ میں اقلیتی طلبہ کے لئے جاری اس زبردست اسکیم کو نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے جو کہ ادارہ کے متعلق بدگمانی پھیلنے کا سبب بن سکتا ہے۔3