کے ٹی آر کی کورونا کے مریضوں سے ملاقات ، ٹیکہ اندازی کی سست رفتاری کے لیے مرکز کو ذمہ دار قرار دیا
حیدرآباد :۔ ریاستی وزیر بلدی نظم و نسق کے ٹی آر نے آج گچی باولی ٹمس ہاسپٹل کا دورہ کیا ۔ اس موقع پر انہوں نے ہائی سائیہ کی جانب سے اہتمام کردہ 150 آئی سی یو بیڈس کا افتتاح کیا ۔ بعد ازاں ہاسپٹل میں زیر علاج کورونا کے مریضوں سے ملاقات کرتے ہوئے انہیں حاصل ہونے والی طبی امداد اور سہولتوں کے بارے میں معلومات حاصل کی ۔ ٹمس ہاسپٹل میں 1200 بیڈس پر کورونا کے مریضوں کا علاج کیا جارہا ہے ۔ مزید 15 کروڑ روپئے کے مصارف سے 150 بیڈس کا اہتمام کیا ۔ کے ٹی آر نے ہائی سائیہ کے ارکان سے اظہار تشکر کیا ۔ اس موقع پر یہاں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کے ٹی آر نے کہا کہ فی الحال تلنگانہ کے ساتھ ملک بھر میں کورونا کا اثر گھٹ رہا ہے ۔ ماہرین اور ڈاکٹرس کی جانب سے دوبارہ عام زندگی بحال ہونے کی رائے کا اظہار کیا جارہا ہے ۔ کے ٹی آر نے کورونا کے آغاز سے اب تک بغیر کسی رکاوٹ کے مسلسل خدمات انجام دینے والے ڈاکٹرس اور طبی عملہ سے اظہار تشکر کیا ۔ کورونا کو کنٹرول کرنے کے لیے حکومت کی جانب سے بڑے پیمانے پر اقدامات کئے جارہے ہیں ۔ ریاست بھر میں گھر گھر سروے کا آغاز کیا گیا ۔ کورونا کی علامتوں کی نشاندہی کرتے ہوئے انہیں فوری طور پر طبی امداد فراہم کی گئی ہے ۔ جس کے مثبت نتائج برآمد ہوئے ہیں ۔ لوگوں سے زیادہ تر رابطہ میں رہنے والے سوپر اسپائیڈرس کے لیے ٹیکہ اندازی کی خصوصی مہم شروع کی گئی ۔ شہر حیدرآباد ویکسین کی تیاری میں عالمی مرکز ہے ۔ مرکزی حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے توقع کے مطابق ٹیکہ اندازی مہم نہیں چلائی جارہی ہے ۔ بیرونی ممالک میں 50 کروڑ ویکسین ڈوز بے کار پڑے ہوئے ہیں ۔ ٹیکوں کو خریدنے کے بجائے بڑے پیمانے پر دوسرے ممالک کو روانہ کیا جارہا ہے ۔ حکومت کو بیدار ہونے اور دوسرے ممالک سے ہندوستان کو ٹیکے منگوانے کی ضرورت ہے ۔ کے ٹی آر نے ٹمس ہاسپٹل کے مسائل کے علاوہ ڈاکٹرس کے مسائل کو بھی حل کرنے کا تیقن دیا ۔ اور کہا کہ حکومت اور خانگی شعبہ ایک دوسرے سے تعاون و اشتراک سے کام کرتے ہیں تو کورونا وبا پر ہم جلد از جلد قابو پالیں گے ۔۔