حیدرآباد۔/26 اپریل، ( سیاست نیوز) ریاستی انٹلیجنس ایجنسیاں اور حیدرآباد پولیس آج اس وقت تشویش کا شکار ہوگئے جب ایک شخص کی جانب سے ٹوئٹر اور فیس بک پر مسلسل پولیس اور حکومت کے خلاف میاسیجس پوسٹ کئے جارہے ہیں۔ خواجہ باسط شریف کے آئی ڈی سے حالیہ دو دنوں میں ’’ پلواما میں نیم فوجی دستوں پر حملہ میں ہندوستانی ایجنسیوں کے مبینہ رول، اُتر پردیش میں عتیق احمد اور اشرف احمد کے پولیس تحویل میں قتل پر یوگی کو برسرعام سزائے موت دینے، اور 17 اپریل 2015 میں پانچ بے قصور مسلم نوجوانوں کے قتل کے گواہ ہونے کا دعویٰ کیا ۔ اس کے علاوہ بابری مسجد کی بازیابی کے علاوہ مسلمانوں، مساجد اور اسلام کے خلاف غلط پروپگنڈہ کیا جارہا ہے اور وہ رام مندر کو منہدم کردے گا، پنجاب پولیس کی جانب سے گرفتار خالصتان حامی امرت پال سنگھ کو بے قصور قراردینے‘‘ جیسے ٹوئیٹس کئے گئے ہیں۔ انٹلیجنس ایجنسیوں نے خواجہ باسط شریف کی پروفائیل کا تجزیہ کرنے پر اس شخص کے بارے میں کچھ اہم معلومات حاصل نہیں ہوسکیں۔ پولیس اس بات کا پتہ لگانے کی کوشش کررہی ہے کہ کیا یہ سوشیل میڈیا پروفائیل حقیقی ہے یا پھر تلبیس شخصی کے ذریعہ نقلی پروفائیل تیار کرتے ہوئے پولیس اور حکومت کے خلاف مواد اَپ لوڈ کیا جارہا ہے۔ب