ممبئی: شیو سینا (UBT) نے منگل کو مہاراشٹرا حکومت کے ممبئی میں پانچ داخلی مقامات پر ہلکی گاڑیوں کے لیے ٹول معاف کرنے کے فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ اس سے ریاستی خزانے پر 5000 کروڑ روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا۔شیو سینا (یو بی ٹی) کے ترجمان اخبار ’سامنا‘ کے ایک اداریہ میں کابینہ کے دیگر فیصلوں کے علاوہ ایکناتھ شنڈے کی زیرقیادت حکومت کے رویے کو آبپاشی اسکیم، پردھان منتری آواس یوجنا (شہری) 20 اور پونے میٹرو کے دوسرے مرحلے کے حوالے سے لاپرواہی قرار دیا گیا ہے۔اداریہ میں پوچھا گیا کہ کیا حکومت کے پاس ان اسکیموں کے لیے پیسے ہیں؟ٹول چھوٹ کا حوالہ دیتے ہوئے، مراٹھی روزنامہ نے دعویٰ کیا کہ شنڈے حکومت نے اسمبلی انتخابات سے قبل ‘کیچ فریسز شروع کر دیے ہیں۔اداریہ میں کہا گیا ہے کہ اس وقت کے وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس نے ٹول معاف کرنے کے لیے کمپنیوں کے ساتھ طے پانے والے معاہدے کی شرائط کو بے نقاب کیا تھا۔ ہزاروں کروڑ روپے کے معاوضے کا کیا ہوگا جو حکومت کو ادا کرنا پڑے گا؟اس ٹول چھوٹ کی وجہ سے حکومت پر 5000 کروڑ روپے کے اضافی بوجھ کا کیا ہوگا؟اداریہ میں کہا گیا ہے کہ حکومت نے اپنے فیصلوں کے مالیاتی مختص پہلوؤں کو واضح نہیں کیا ہے۔