ٹوکیو۔24 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) کورونا وائرس کے باعث ٹوکیو اولمپکس 2021 تک ملتوی کردیا گیا ہے ۔چاپان کے وزیر اعظم شینزوابے اور انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی کے لیڈروں نے فیصلہ کیا ہے کہ کھیلوں کے سب سے بڑے ایونٹ کو آئندہ برس موسم گرما تک ملتوی کردیا جائے ۔ قبل ازیںکینیڈا اور آسٹریلیا نے ٹوکیو اولمپکس کے لیے اپنی ٹیمیں نہ بھیجنے کا اعلان کیا ہے۔اس انکار کے بعد جاپان میں ہونے والے 2020 اولمپکس اور پیرا اولمپکس گیمز کے انعقاد سے متعلق شکوک و شبہات بڑھ گئے ہیں۔ انٹرنیشنل اولمپکس کمیٹی نے بیان دیا تھا کہ وہ چار ہفتوں میں اس بارے میں کوئی فیصلہ لیں گے۔ کمیٹی کے مطابق التوا ہو تو سکتا ہے لیکن اس التوا سے کوئی مسئلہ حل نہیں ہوجائے اور نہ ہی اس سے کسی کی کوئی مدد ہو سکتی ہے۔ کینیڈا کی کمیٹی نے انٹرنیشنل اولمپکس کمیٹی، پیرا اولمپکس کمیٹی اور عالمی ادارہ صحت کو ان گیمز کے ایک سال تک ملتوی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ جاپان کے وزیر اعظم نے انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی کے اراکین کو یقین دلایا کہ نہ تو جوہری حادثے سے پہلے ٹوکیو کوکوئی نقصان پہنچا ہے اور نہ ہی آئندہ پہنچے گا۔ آسٹریلیا نے یہ واضح ہے کہ ان گیمزکا انعقاد ممکن نہیں ہو سکے گا اس وجہ انہوں نے اپنے ایتھلیٹس کو کہا ہے کہ وہ 2021 میں ہونے والی گیمز کی تیاری کریں۔ انٹر نیشنل اولمپکس کمیٹی نے کہا ہے کہ موجودہ صورت حال میں کھلاڑیوں کے لیے تیاری کرنا ممکن نہیں۔ کھلاڑیوں کو اس وقت زیادہ سے زیادہ وقت گھروں پر افراد خاندان کے ساتھ گزارنا ہے۔ کھلاڑی بیرون ملک ٹریننگ میں بھی مصروف ہیں۔ وطن واپسی مشکل ہے۔ اے او سی کے مطابق ایتھلیٹس کو اس وقت حقیقت پر مبنی منصوبہ دینے کی ضرورت ہے۔ کھلاڑی اگلے برس کے لیے اولمپکس کی تیاریاں کر سکتے ہیں۔ آسٹریلیا بھی ایک برس کے لیئے ٹوکیو اولمپکس ملتوی کرنے کا خواہشمند ہے۔ جاپان کے وزیراعظم شنزو ابے نے بھی واضح اشارہ دیا ہے کہ ٹوکیو اولمپکس کو ملتوی کرنا ناگزیر ہو سکتا ہے جب کہ جاپانی میڈیا کے مطابق اولمپکس کے منتظمین نے ممکنہ متبادل منصوبوں کے بارے میں غور وغوض شروع کر دی ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی کورونا وائرس کے خدشے پیش نظر ٹوکیو اولمپکس ملتوی کرنے کی تجویز پیش کرچکے ہیں جب کہ امریکہ کے آن لائن جریدے یو ایس اے ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق امریکہ کے دو تہائی سے زیادہ کھلاڑیوں کی بھی یہی رائے ہے کہ اس وبا کے باعث ٹوکیو اولمپکس کو ملتوی کر دینا چاہیے۔ واضح رہے کہ کورونا وائرس کے باعث آئی پی ایل، انگلینڈ اور سری لنکا کے درمیان ٹسٹ سیریز، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے درمیان ونڈے سیریز سمیت کھیلوں کے کئی مقابلے اب تک منسوخ ہو چکے ہیں۔ ٹوکیو اولمپکس کا انعقاد جاپان میں رواں برس 24 جولائی سے 9 اگست تک کیا جانا ہے جس کے لیے جاپان میں بڑے پیمانے پر انتظامات بھی کیے جا رہے تھے۔ عالمگیر وبا کورونا وائرس کے جہاں کھیلوں کے دیگر مقابلے منسوخ یا ملتوی ہوئے وہیں ٹوکیو اولمپکس کا انعقاد بھی خطرات سے دوچار ہے۔ آسٹریلیا نے ٹو کیو اولمپکس ملتوی کرنے کے مطالبے کی حمایت کر دی ہے۔ آسٹریلین اولمپکس کمیٹی کی ٹیلی کانفرنس ،حکمت عملی پر غور ہورہا ہے۔ کینیڈا کی اولمپکس اور پیرا اولمپکس کمیٹی نے کہا ہے کہ انھوں نے ایتھلیٹس، اسپورٹس گروپس اور کینیڈا کی حکومت سے مشاورت کے بعد ان گیمز میں شرکت نہ کرنے کا ایک مشکل فیصلہ کیا ہے۔ کمیٹی کے بیان کے مطابق اس التوا کی وجہ اس سے جڑی مشکلات ہیں اور ہمارے لیے اپنے ایتھلیٹس اور دیگر اقوام کی صحت اور حفاظت سے زیادہ اہم کوئی چیز نہیں ہے۔ کینیڈین کمیٹی کی طرف سے بعد میں ٹوئٹر پر یہ پیغام بھی آیا کہ آج ملتوی کرو، کل فتح کر لو۔ کئی ہفتوں تک جاپانی حکام کا اصرار تھا کہ شیڈول کے مطابق اولمپکس گیمزکا انعقاد ہر صورت ہوگا۔ جاپانی وزیر اعظم نے پہلی بار تسلیم کیا کہ ٹوکیو اولمپکس گیمز ملتوی کیے جاسکتے ہیں۔