ٹوکیواولمپکس کے ملتوی ہونے پر جاپان کو 5.8 ارب ڈالرس کا نقصان

   

ٹوکیو ۔26 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) جاپان میں ملتوی ہونے والے اولمپکس گیمز میں ایک سال کی تاخیر سے جاپان کو لگ بھگ 5.8 ارب ڈالرزکا بھاری نقصان ہوگا اور ان گیمز کے التواء کے اعلان کے بعد جاپان میں بدستور ماحول افسردہ ہے۔ جاپانی میڈیا کے مطابق ہوٹلوں نے جولائی اور اگست میں اولمپکس گیمز کے سلسلے میں دنیا بھرکے ملکوں اور ان مقابلوں کو دیکھنے کے لئے آنے والے شائقین کی بکنگ منسوخ کرنا شروع کردی ہیں۔ جاپان کی کنسائی یونیورسٹی کے اعزازی پروفیسر اور معروف ماہر معاشیات کاتسوہیرو میاموتو نے کہا ہے کہ ٹوکیو اولمپکس کے انعقاد میں ایک سالہ تاخیر سے 5.8 ارب ڈالرزکا بھاری نقصان ہوگا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق اسٹیڈیمز اوران سے منسلک دیگر سہولیات کی دیکھ بھال و مرمت اورگیمزکی نئے سرے سے تیاری کیلئے 3.8 ارب ڈالر درکار ہوں گے جبکہ دیگر معاشی نقصانات کی مالیت بھی دو ارب ڈالرز تک جا پہنچے گی۔ کاتسوہیرو میاموتو نے مزید کہا کہ سیاحت میں کمی اور صارف کا خرچ محدود ہونے کے نتیجے میں جاپان کی مجموعی معیشت مزید متاثر ہوسکتی ہے۔ دوسری جانب جاپان میں باشندے شہر کی سڑکوں پر نظر آئے،انہوں نے کورونا وائرس سے بچائو کے لئے چہروں پر ماسک لگائے ہوئے تھے۔ جاپانی پرنٹ میڈیا نے شہ سرخیوں میں اولمپکس گیمز کے ملتوی ہونے کی خبر شائع کی جبکہ چینل پر ان کھیلوں کے بارے میں بازگشت سنائی دی۔ جاپانی میڈیا کے مطابق شہریوں نے کچھ بینرزاور پوسٹرز بھی آویزاں کئے ہیں جس پر ہم ملیں گے اگلے سال کے جملے جاپانی زبان میں درج تھے۔ ادھر 2024 پیرس اولمپکس گیمز کی انتظامی کمیٹی نے جاپانی اولمپکس حکام اور ٹوکیو اولمپکس گیمز کی آرگنائزنگ کمیٹی کے ساتھ اظہار یک جہتی کرتے ہوئے ٹوکیو گیمز ملتوی کرنے کے فیصلے کا خیرمقدم کیا اورکہا ہے کہ پیرس 2024 کھیلوں کی تنظیم میں شامل ہر شخص ٹوکیو 2020کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتا ہے۔ جاپانی حکومت اور بین الاقوامی اولمپک کمیٹی (آئی او سی) کا مشترکہ فیصلہ ہم صحت کے بحران کی شدت کے متناسب ہے۔ پیرس اولمپکس آرگنائزنگ کمیٹی نے اپنی ای میل میں آئی او سی اور جاپانی حکام کی تعریف کی اور کہا کہ ایک بے مثال اور انتہائی پیچیدہ صورتحال کا سامنا کرتے ہوئے انہوں نے بہترین ممکنہ منظر نامے کا انتخاب کیا۔ دنیا کے سب سے بڑے کھیلوں کے ایونٹ کو ملتوی کرنا کوئی آسان فیصلہ نہیں ہے۔ آئی او سی اور منتظمین نے تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ قریبی تعاون اور ڈبلیو ایچ او کی سفارشات کے مطابق ، تمام اختیارات پر غور کرنے میں وقت لیا۔ آرگنائزنگ کمیٹی ٹوکیو 2020 کے حوالے سے جاپانی حکام کی ذمہ داری اور موافقت کے جذبے کو سلام پیش کرتے ہیں۔ ہم جاپانی آرگنائزنگ کمیٹی کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں،ان کو ایک نئے تنظیمی چیلنج کا سامنا ہوگا۔خیال رہے کہ گذشتہ روز انٹرنیشنل اولمپکس کمیٹی اور جاپانی وزیر اعظم کے درمیان مشاورت کے بعد ٹوکیو اولمپکس کو ایک برس کیلئے ملتوی کرنے اعلان کیا تھا۔ جاپان میں نو سو سے زائد افراد میں کرونا وائرس کی تشخیص ہوچکی ہے جبکہ 50 سے زائدہ افراد ہلاک بھی ہوچکے ہیں۔ لیکن جاپان میں اولمپکس کی تیاریاں معمول کی مطابق جاری تھیں، ٹوکیو میں دنیا بھر سے آنے والے ایتھلیٹس کیلئے اولمپکس ولیج تیار تھا، جس کی تعمیر پر دو سے تین ارب ڈالر خرچ ہوئے، مقابلوں کے التوا سے ولیج کی دیکھ بھال پر مزید خطیر رقم خرچ کرنا پڑے گی۔ منتظمین نے اولمپکس کے انعقاد کیلئے دو لاکھ رضاکاروں کو خصوصی تربیت دی تھی، وہ اب رائیگاں جائیگی، جبکہ اگلے برس گیمز ہونے کی صورت میں ان لوگوں کو نئے سرے سے تیاریاں کرانا پڑیں گی۔ خصوصی اولمپکس ٹرین، حلال فوڈ ہوٹلز بھی بھاری نقصان کا سبب بنیں گے۔ اس صورتحال نے مقامی حکام کو سخت پریشانی میں مبتلا کررکھا ہے۔اولمپکس کے ملتوی ہونے کے بعد جاپانی عوام میں ایک قسم کی مایوسی پائی جاتی ہے۔