پولیس کی چوکسی سے پس پردہ سازشیں ناکام‘ عوام سے افواہوں پر توجہ نہ دینے کی اپیل
حیدرآباد /12 فروری ( سیاست نیوز ) شہر میں آج فرقہ پرست طاقتوں کو اس وقت منہ کی کھانی پڑی جب پولیس نے تحقیقات میں واضح کردیا کہ ٹپہ چبوترہ مندر میں گوشت کسی فرد نے نہیں بلکہ ایک بلی نے ڈالا تھا ۔ حیدرآباد سٹی پولیس نے فوری حرکت میں آتے ہوئے سارے معاملہ کی تحقیقات کو منظر عام پر لاتے ہوئے شہریوں کے شکوک و شبہات کو دور کردیا اور اس کے پس پردہ سازشوں کو ناکام بنادیا اور صاف طور پر یہ اعلان کردیا کہ مندر میں گوشت پھیکنے والا کوئی انسان نہیں بلکہ ایک جانور ہے۔ پولیس نے اس بلی کی سی سی ٹی وی فوٹیج کو بھی جاری کردیا جس میں بلی کو گوشت کا ٹکرا منہ میں میں لئے ہوئے مندر میں داخل ہوتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔ بلی کی حرکت کے منظر عام پر آنے کے بعد حیدرآباد سٹی پولیس نے چین کی سانس لی جبکہ بلی نے فرقہ پرست طاقتوں کی تمام سازشوں کو ناکام بنادیا بلکہ ان کے منصوبوں پر پانی پھیر دیا ۔ صبح سے جاری کشیدگی کی صورتحال کے دوران آج شام سٹی پولیس نے راحت کی سانس لی اور شہر کی پرامن فضا کو مکدر ہونے سے بچانے کی کوشش میں کامیاب رہی۔ آج شام اپنا ایک بیان جاری کرتے ہوئے متعلقہ ساؤتھ ویسٹ زون کے ڈپٹی کمشنر آف پولیس چندرا موہن نے بتایا کہ آج صبح تقریباً ساڑھے 8 بجے ٹپہ چبوترہ انسپکٹر کو شکایت موصول ہوئی تھی اور پولیس نے حالات کی حساس نوعیت کو دیکھتے ہوئے فوری مقام کامعائنہ کیا اور مندر سے گوشت کو ضبط کرلیا گیا تھا جس کی جانچ میں معلوم ہوا کہ یہ میٹ ہے جس کے بعد چار خصوصی ٹیموں کو تشکیل دیتے ہوئے فوری تحقیقات شروع کردی گئی ۔ ڈی سی پی نے بتایا کہ دو کیمروں میں بلی کی نقل و حرکت ریکارڈ کی گئی جو منہ میں گوشت کا ٹکرا لئے مندر میں داخل ہوئی ۔ بلی مندر کی جالی کے ذریعہ مندر میں داخل ہوئی اور گوشت لیکر پہونچی ۔ ڈی سی پی نے عوام سے کسی بھی قسم کی افواہوں پر دھیان نہ دینے کی اپیل کی اور مذہبی مقامات پر سی سی ٹی وی کیمرے نصب کرنے کی درخواست کی ۔ قبل ازیں ٹپہ ٹپہ چبوترہ نٹراج نگر جھرہ کی ایک مندر میں گوشت کے ٹکڑے ملنے پر علاقہ میں کشیدگی پھیل گئی اور ہندو تنظیموں نے مندر پر حملہ کا الزام لگاتے ہوئے خاطیوں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ کثیر تعداد میں جمع ہندو تنظیموں اور مقامی عوام کو پولیس نے قابو میں کرلیا اور حالات کو بگڑنے سے بچالیا۔ ٹپہ چبوترہ کے علاقہ میں پیش آئے اس واقعہ کے بعد پولیس نے شہر میں سخت چوکسی اختیار کرلی۔ نٹراج نگر کی جانب تمام راستوں پر سخت چوکسی بڑھادی اور ہجوم کو جمع ہونے سے روکنے کی کوشش کی۔ ڈپٹی کمشنر آف پولیس ساوتھ ویسٹ زون کے علاوہ ایڈیشنل کمشنر آف پولیس حیدرآباد سٹی وکرم سنگھ مان نے نٹراج نگر پہنچ کر حالات کا جائزہ لیا اور احتجاجیوں سے بات چیت کی۔ وکرم سنگھ مان نے کہا کہ حیدرآباد کی تہذیب بالخصوص مذہبی رواداری کوکوئی نقصان نہیں پہنچا سکتا اور پولیس کسی بھی صورت میں ایسی سازشوں کو کامیاب ہونے نہیں دے گی۔ انہوں نے کہا کہ آج شہر حیدرآباد کا امن ملک بھر کیلئے ایک مثال ہے۔ یہاں عوام ایک دوسرے کے تہواروں میں نہ صرف شریک ہوتے ہیں بلکہ تعاون بھی کرتے ہیں۔ سوشل میڈیا پر پولیس نے سخت نظر رکھی ہے کسی بھی افواہ اور ہراسانی پھیلانے کیخلاف سخت کارروائی کا انتباہ دیا گیا ہے۔ ع