اقلیتی نوجوانوں کی پولیس میں شکایت پر منڈپ کے منتظمین ناراض، پولیس کی مدد کیلئے ریاپڈ ایکشن فورس تعینات
حیدرآباد۔/25 اگسٹ، ( سیاست نیوز) ٹپہ چبوترہ کے علاقہ تالاگڈہ میں گنیش منڈپ نصب کرنے کے مسئلہ پر آج ہلکی سی کشیدگی پھیل گئی۔ تفصیلات کے بموجب ملنا مندر کمیٹی اور مقامی افراد کی جانب سے گنیش تہوار کے موقع پر منڈپ نصب کئے جانے پر مقامی مسلمانوں نے اعتراض کرتے ہوئے پولیس ٹپہ چبوترہ میں ایک شکایت درج کرائی۔ منڈپ کے نصب کرنے پر اعتراض کے فوری بعد بعض اشرار کثیر تعداد میں وہاں جمع ہوگئے اور مستقل طور پر شیڈ نما منڈپ کی تعمیر کرنے کی کوشش کی۔ پولیس ٹپہ چبوترہ کو اس بات کی شکایت موصول ہونے پر فوری حرکت میں آگئی اور علاقہ میں ریاپڈ ایکشن فورس، کوئیک ری ایکشن ٹیم اور ویسٹ زون پولیس عملے کو تعینات کیا گیا۔ بتایا جاتا ہے کہ مقامی افراد معین الدین اور توفیق نے پولیس میں درج کی گئی شکایت میں بتایا کہ سابق میں ٹٹی ڈالتے ہوئے منڈپ عارضی طور پر تیار کیا جاتا تھا لیکن اس مرتبہ آہنی شیڈ سے تیار کرتے ہوئے مستقل طور پر گنیش منڈپ نصب کیا جارہا ہے۔ پولیس ٹپہ چبوترہ نے فوری اس معاملہ میں مداخلت کرتے ہوئے مندر کمیٹی کے ارکان اور دیگر ذمہ داران کو طلب کیا اور مستقل شیڈ نصب کرنے کی وجوہات طلب کی۔ جس کے نتیجہ میں مندر کمیٹی کے ارکان نے تحریری طور پر یہ تیقن دیا کہ آہنی شیڈ سے تیار کیا جانے والا منڈپ گنیش تہوار اور دسہرہ نوراتری کیلئے استعمال کیا جائے گا اور بعد ازاں اسے وہاں سے ہٹادیا جائے گا۔ بتایا جاتا ہے کہ جس مقام پر شیڈ نصب کیا جارہا تھا وہ اراضی وقف ہونے کا دعویٰ کیا جارہا ہے اور اس معاملہ کا جائزہ لینے کیلئے وقف بورڈ کے عہدیدار بھی وہاں پہنچ گئے۔ تحریری تیقن حاصل ہونے کے بعد حالات بحال ہوگئے لیکن پولیس نے وہاں پر پکیٹ تعینات کردیا ہے۔