دو ارکان اسمبلی کی کانگریس میں شمولیت کا امکان ، جنگاؤں میں ڈاکٹر راجیا کے فیصلہ کا انتظار، کئی اضلاع میں سینئر قائدین میں ناراضگی
حیدرآباد ۔24۔ اگست (سیاست نیوز) اسمبلی چناؤ کے لئے بی آر ایس کے 115 امیدواروں کی فہرست کی اجرائی کے بعد ٹکٹ سے محروم قائدین متبادل امکانات تلاش کرنے میں مصروف ہوچکے ہیں۔ چیف منسٹر کے سی آر نے 7 ارکان اسمبلی کو ٹکٹ سے محروم کردیا ، اس کے علاوہ کئی سینئر قائدین کو اسمبلی ٹکٹ کا تیقن دیا گیا تھا لیکن فہرست کی اجرائی کے بعد ان قائدین میں مایوسی پھیل گئی ہے ۔ ٹکٹ سے محروم کردہ ارکان اسمبلی کے علاوہ دیگر خواہشمند قائدین دیگر پارٹیوں میں اپنی جگہ تلاش کرنے میں مصروف ہوچکے ہیں۔ کانگریس اور بی جے پی نے بی آر ایس کے نا راض قائدین پر توجہ مرکوز کی ہے تاکہ انہیں پارٹی میں شامل کرتے ہوئے مضبوط امیدوار کے طور پر پیش کیا جاسکے۔ ناراض قائدین کے ذریعہ چیف منسٹر کے سی آر کے خلاف مہم میں اپوزیشن کو مدد مل سکتی ہے۔ چیف منسٹر نے واضح کردیا ہے کہ لمحہ آخر میں فہرست تبدیل کی جاسکتی ہے اور عین ممکن ہے کہ مزید 10 ارکان اسمبلی ٹکٹ سے محروم کردیئے جائیں گے۔ بی آر ایس کی ناراض سرگرمیوں سے بی جے پی کے مقابلہ کانگریس پارٹی کو فائدہ کا امکان ہے ۔ ٹکٹ سے محروم بی آر ایس کے ارکان اسمبلی میں خانہ پور کی ریکھا نائک نے کانگریس میں شمولیت کا اعلان کردیا ہے ، ان کے شوہر پہلے ہی کانگریس میں شمولیت اختیار کرچکے ہیں اور ریکھا نائک نے خانہ پور سے کانگریس کے ٹکٹ کے لئے درخواست داخل کی ہے ۔ اطلاعات کے مطابق نکریکل کے سابق رکن اسمبلی وی ویریشم نے ٹکٹ سے محرومی کے بعد کانگریس میں شمولیت کا فیصلہ کیا اور وہ اپنے حامیوں کے ساتھ ایک بڑی ریالی کی تیاری کر رہے ہیں تاکہ گاندھی بھون پہنچ کر کانگریس میں شمولیت ا ختیار کریں۔ کریم نگر کے سابق رکن کونسل کے سنتوش کمار نے بی آر ایس سے استعفیٰ کا اعلان کردیا ۔ 2018 ء میں انہوں نے اس وقت کی ٹی آر ایس میں شمولیت اختیار کی تھی ۔ کریم نگر میں سنتوش کمار مستحکم موقف کے حامل ہیں اور پارٹی کارکنوں کا کہنا ہے کہ اگر وہ کانگریس میں شمولیت ا ختیار کرتے ہیں تو کامیابی یقینی ہوگی۔ کوداڑ اسمبلی حلقہ میں مقامی قائدین نے بی ملیا یادو کو ٹکٹ دیئے جانے کی مخالفت کی ہے ۔ سابق رکن اسمبلی چندر راؤ اور مارکٹ کمیٹی کے سابق صدرنشین ششی دھر ریڈی نے چیف منسٹر کے فیصلہ کی کھل کر مخالفت کی ۔ ان کا کہنا ہے کہ غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث شخص کو پارٹی امیدوار بنانا نقصان دہ ثابت ہوگا۔ جنگاؤں کے اسٹیشن گھن پور اسمبلی حلقہ میں موجودہ رکن اسمبلی ڈاکٹر ٹی راجیا کو ٹکٹ سے محروم کرتے ہوئے سابق وزیر کڈیم سری ہری کو ٹکٹ کا اعلان کیا گیا ہے ۔ چیف منسٹر نے ڈاکٹر راجیا کو منانے کیلئے رکن کونسل بی راجیشور ریڈی کو روانہ کیا ہے لیکن ان کی مساعی رائیگاں ثابت ہوئی ۔ راجیا نے راجیشور ریڈی سے ملاقات سے انکار کردیا ۔ بتایا جاتا ہے کہ ڈاکٹر راجیا حامیوں سے اپنے سیاسی مستقبل کے بارے میں مشاورت کر رہے ہیں۔ کھمم میں ناراض سابق وزیر پی ناگیشور راؤ کو پالیرو اسمبلی حلقہ سے ٹکٹ نہیں دیا گیا ۔ کھمم کے کئی اسمبلی حلقہ جات میں اپنا اثر رکھنے والے ناگیشور راؤ کو منانے کیلئے کھمم کے رکن پارلیمنٹ ناما ناگیشور راؤ کو روانہ کیا گیا۔ مریال گوڑہ کے رکن اسمبلی بھاسکر راؤ کے ہمراہ ناما ناگیشور راؤ نے ٹی ناگیشور راؤ سے ملاقات کی اور یہ دعویٰ کیا کہ سابق وزیر نے بی آر ایس میں برقرار رہنے سے اتفاق کیا ہے ۔ بی آر ایس کی فہرست کی اجر ائی کے بعد کئی اضلاع میں ناراض سرگرمیوں کا ، آغاز ہوگیا اور پارٹی ہائی کمان کو صورتحال سے نمٹنے میں دشواریوں کا سامنا ہے۔