ہیوسٹن: ایپ کو امریکہ میں مقبول سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹک ٹاکپر پابندی کے وفاقی قانون کے نافذ ہونے سے چند گھنٹے قبل بند کر دیا گیا تھا۔ایپ ہفتے کے روز بند کر دی گئی تھی۔امریکی صارفین کو ایپ کھولنے پر ایک پیغام موصول ہوا جس میں لکھا تھا، ‘‘امریکہ میں ٹک ٹاکپر پابندی لگانے کا قانون منظور کر لیا گیا ہے۔. اس کا مطلب ہے کہ بدقسمتی سے آپ اب TikTok استعمال نہیں کر پائیں گے۔پیغام میں لکھا تھاکہ ہم خوش قسمت ہیں کہ صدر ٹرمپ نے اشارہ دیا ہے کہ وہ عہدہ سنبھالنے کے بعد ٹک ٹاک کو بحال کرنے کے لیے ہمارے ساتھ مل کر کام کریں گے۔ایک طرف، بائیڈن انتظامیہ نے ٹک ٹاک کی جانب سے بند کرنے کی دھمکی کو “اسٹنٹ” کے طور پر مسترد کر دیا، جب کہ دوسری طرف، ٹک ٹاک نے کہا کہ واضح یقین دہانیوں کے بغیر، اس کے پاس امریکہ میں اپنی خدمات معطل کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے۔.عملے کو بھیجی گئی ایک اندرونی ای میل میں کہا گیا ہے کہ صدر ٹرمپ نے 20 جنوری کو عہدہ سنبھالنے کے بعد ٹک ٹاک کو بحال کرنے کے حل پر کام کرنے کا ارادہ ظاہر کیا۔. TikTok نے یقین دلایا کہ ٹیمیں جلد از جلد خدمات دوبارہ شروع کرنے کے لیے کام کر رہی ہیںاور انہیں حلف لینے والے نئے صدر ڈونالڈ ٹرمپ سے مثبت توقعات وابستہ ہیں ۔ہفتہ کی شام مقامی وقت کے مطابق رات 9 بجے ٹک ٹاک اور کیاپ کٹ دونوں ایپس پر ایک انتباہ شائع ہوا جس میں لکھا تھا، ٹک ٹاکپر پابندی لگانے والا ‘‘امریکی قانون 19 جنوری سے نافذ العمل ہوگا، ہمیں افسوس ہے کہ اس کی وجہ سے ہمیں اپنی خدمات کو عارضی طور پر معطل کرنے پر مجبور کیا جائے گا۔. ہم جلد از جلد امریکہ میں اپنی سروس بحال کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔آپ کی حمایت کے لئے شکریہ۔