اسلام آباد۔ 11 جولائی (ایجنسیز) پاکستان میں ایک باپ نے اپنی نوجوان لڑکی ٹک ٹاک اکاؤنٹ رکھنے کی بنا پر قتل کر دیا ۔ پولیس کے مطابق اس 16 سالہ لڑکی نے اس معروف ویڈیو شیئرنگ ایپ پر اپنا اکاؤنٹ ختم کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ پاکستانی شہر راولپنڈی کے پولیس ترجمان نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایاکہ لڑکی کے والد نے اسے ٹک ٹاک اکاؤنٹ ڈیلیٹ کرنے کا کہا۔ اس (لڑکی) کے انکار پر اس کے والد نے اسے قتل کر دیا۔پولیس رپورٹ کے مطابق تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ اس شخص نے ’غیرت کے نام پر‘ اپنی 16 سالہ بیٹی کو منگل کے روز قتل کیا۔ ابتدائی تفتیش کے بعد اس شخص کو گرفتار کر لیا گیا۔ راولپنڈی پولیس کے مطابق مقتولہ کے خاندان نے ابتدائی طور پر اس قتل کو خودکشی کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کی۔خیال رہے کہ گزشتہ ماہ ایک 17سالہ ٹک ٹاک انفلوئنسر لڑکی ثنا یوسف کو ایک شخص نے اس لیے قتل کر دیا کہ وہ اس کی طرف رابطوں کا مثبت جواب نہیں دے رہی تھی۔ ثنا یوسف کے ٹک ٹاک سمیت ایک ملین سے زائد فالوورز تھے۔
ملک کے جنوب مغربی صوبہ بلوچستان میں ایک شخص نے رواں برس کے آغاز میں یہ اقرار کیا تھا کہ اس نے اپنی 14 سالہ بیٹی کو ٹک ٹک ویڈیوز کی وجہ سے قتل کر دیا تھا، جو اس کے بقول اس کی ‘غیرت‘ کے خلاف تھیں۔پاکستان میں ٹک ٹاک انتہائی مقبول ہے، جس کی ایک وجہ کم پڑھے لکھے افراد تک بھی اس ایپ کی رسائی ہے۔اے ایف پی کے مطابق پاکستانی خواتین کو اس ایپ کے ذریعے شہرت بھی حاصل ہو رہی ہے اور پیسہ بھی، اور یہ ایک ایسے ملک میں غیر معمولی بات ہے جہاں ملک کی باقاعدہ معیشت میں خواتین کا حصہ ایک چوتھائی سے بھی کم ہے۔