ٹھیلہ بنڈی رانوں اور فٹ پاتھ تاجرین کی زندگیاں اجیرن

   

قرض داروں کا سود کی ادائیگی کیلئے دباؤ ، سود خوروں کے عتاب سے بچانے پولیس کو آگے آنے کی ضرورت
حیدرآباد۔ ٹھیلہ بنڈی تاجرین اور فٹ پاتھ تاجرین کی زندگیاں اجیرن ہوچکی ہیں اور قرض دار انہیں سود ادا کرنے کے لئے دباؤ ڈال رہے ہیں۔ ملک میں لاک ڈاؤن کے بعد جوصورتحال پیدا ہوئی تھی اس صورتحال سے ابھی تک کوئی بھی باہر نہیں نکل پایا ہے لیکن ٹھیلہ بنڈی راں جو کہ معمولی قرض سود پر حاصل کرتے ہوئے اپنے کاروبار چلایا کرتے تھے انہیں اب سود خوروں کے عتاب کا سامنا کرنا پڑرہا ہے کیونکہ سود خوروں کی جانب سے اب ان کی جانب سے دیئے گئے قرض کا سود وصول کیا جانے لگا ہے اور ادا نہ کرنے پر ہراساں کیا جانے لگا ہے ۔ریاستی حکومت اور محکمہ پولیس کو چاہئے کہ وہ اس جانب توجہ مبذول کرتے ہوئے چھوٹے تاجرین اور ٹھیلہ بنڈی رانوں کو سود خوروں کی ہراسانی سے محفوظ رکھنے کے اقدامات کو یقینی بنائیں کیونکہ نہ صرف شہر حیدرآباد بلکہ ملک کے ہر شہر میں رہنے والوں کو سنگین حالات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے اور شہر حیدرآباد میں ہی نہیں بلکہ ملک کے کسی بھی علاقہ میں اب تک کوئی کاروبار بحال نہیں ہوپائے ہیں اسی لئے ریاستی حکومت کی جانب سے ٹھیلہ بنڈی رانوں اور چھوٹے تاجرین کو راحت پہنچانے کیلئے کوئی منصوبہ جاری کیا جاتا ہے تو اس کے مثبت نتائج برآمد ہوں گے کیونکہ کاروباری سرگرمیوں سے پریشان ان تاجرین کو سود خوروں کی پریشانیوں سے بھی نجات حاصل نہیں ہورہی ہے اور سود خور ان کے کاروباری مقامات پر پہنچ کرہنگامہ آرائی کر رہے ہیں ۔شہر حیدرآباد کے کئی علاقو ںمیں ٹھیلہ بنڈی پر کاروبار کرنے والوں کی جانب سے معمولی رقومات سود پر حاصل کرنا کوئی نئی بات نہیں ہے لیکن موجودہ حالات میں انہیں سود پر رقم حاصل نہیں ہورہی ہے اور سابق میں حاصل کی گئی رقومات پر سود ادا کرنے میں بھی انہیں مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے اسی لئے اگر حکومت کی جانب سے ان کے لئے کوئی قرض کے منصوبہ کا اعلان کیا جانا ضروری ہے۔