ٹیلیفون ٹیاپنگ مقدمہ کے ملزم تروپتنا کی ضمانت کی درخواست پر سپریم کورٹ میں سماعت

   

حکومت نے ضمانت کی مخالفت کی، آئندہ سماعت 27 جنوری کو مقرر
حیدرآباد 2 جنوری (سیاست نیوز) فون ٹیاپنگ مقدمہ کے ملزم ایڈیشنل ایس پی تروپتنا کی ضمانت کی درخواست پر سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی۔ جسٹس بی وی ناگا رتنا اور جسٹس کوٹیشور سنگھ پر مشتمل ڈیویژن بنچ نے درخواست کی سماعت کی۔ تلنگانہ حکومت کے وکیل سدھارتھ لوترا نے عدالت کو بتایا کہ ٹیلیفون ٹیاپنگ اسکام کی جانچ میں ملزمین کی شناخت کی گئی ہے اور پولیس عہدیدار تروپتنا اہم ملزم کے طور پر سامنے آئے ہیں۔ سیاسی قائدین کی ہدایت پر ٹیلیفون ٹیاپنگ انجام دی گئی اور ہائیکورٹ کے بعض ججس کے ٹیلیفون بھی ٹیاپ کئے گئے۔ تحقیقات ایجنسی نے الزامات کے سلسلہ میں ٹھوس شواہد اکٹھا کئے ہیں۔ 3 ڈسمبر 2023 ء کو انتخابی نتائج منظر عام پر آنے کے بعد ٹیلیفون ٹیاپنگ کے شواہد کو ختم کرنے کی کوشش کی گئی۔ تروپتنا کے وکیل سدھارتھ داوے نے عدالت کو بتایا کہ تروپتنا پر الزامات کے سلسلہ میں چارج شیٹ داخل کی گئی ہے۔ ملزم گزشتہ 9 ماہ سے جیل میں ہے۔ اُنھوں نے سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلہ کا حوالہ دیتے ہوئے ملزم کو ضمانت منظور کرنے کی درخواست کی۔ سرکاری وکیل نے کہاکہ تروپتنا کے رول کے بارے میں تحقیقات ابھی جاری ہیں۔ عدالت نے سرکاری وکیل سے دریافت کیاکہ تروپتنا کے رول کے بارے میں تحقیقات کب مکمل ہوں گی۔ عدالت نے کہاکہ طویل عرصہ تک تحقیقات کے نام پر ملزم کو جیل میں رکھنا مناسب نہیں ہے۔ عدالت نے کہاکہ طویل تحقیقات کے نام پر ملزم کو ضمانت کے حق سے محروم نہیں کیا جاسکتا۔ سرکاری وکیل نے کہاکہ تحقیقات کی تکمیل کے لئے مزید 4 ہفتے درکار ہوں گے۔ عدالت نے کہاکہ تحقیقات کی تکمیل کے لئے کتنا وقت چاہئے اس بارے میں تحریری طور پر عدالت کو واقف کرایا جائے۔ سرکاری وکیل نے حلفنامہ داخل کرنے کے لئے عدالت سے وقت مانگا جس پر ڈیویژن بنچ نے آئندہ سماعت 27 جنوری کو مقرر کی۔ 1